اسرائیل میں حکومت مخالف مظاہرے میں حماس کی قید سے رہائی پانے والی سابق یرغمالی خاتون بھی غزہ میں ہونے والی صیہونی جارحیت پر بول پڑیں۔
اسرائیل کے شہر تل ابیب میں حکومت مخالف مظاہرہ کیا گیا جس میں ہزاروں مظاہرین نے شرکت کی۔
مظاہرے میں سابق یرغمالی بھی شریک ہوئے، جہاں ایک یرغمالی خاتون نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری نے دوران قید ہمیں سب سے زیادہ خطرے میں ڈالا۔
اس کے علاوہ مظاہرے میں یرغمالیوں کے خاندانوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے سوال کیا کہ تمھیں نیند کس طرح آجاتی ہے؟ جبکہ مظاہرے کے شرکا نے وزیراعظم نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔
دوسری جانب 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں مزید 80 سے زیادہ فلسطینی شہید اور خوراک کی قلت سے 4 سال کا ایک اور بچہ دم توڑ گیا۔