دلائی لاما کی 90ویں سالگرہ، چین کا جانشین کی نامزدگی خود کرنے کا اعلان

0 8

بدھوں کے روحانی پیشوا دلائی لاما آج اپنی 90ویں سالگرہ منا رہے ہیں، سالگرہ تقریب میں انہوں نے دنیا میں امن کی دعا کی جبکہ چین نے ایک بار پھر اصرار کیا ہے کہ اُن کے جانشین کے تعین کا حتمی اختیار بیجنگ کے پاس ہوگا۔اپنے پیغام میں دلائی لاما نے کہا کہ میں صرف ایک سادہ بدھ بھکشو ہوں اور عام طور پر سالگرہ نہیں مناتا، ان افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو یہ موقع منا رہے ہیں اور اسے دل کا سکون اور ہمدردی پیدا کرنے کا ذریعہ بنا رہے ہیں۔

سالگرہ کی تقریب میں روایتی لباس اور زرد چادر میں ملبوس دلائی لاما دو بھکشوؤں کے سہارے چلتے ہوئے اپنے ہزاروں پیروکاروں کو اپنی مشہور مسکراہٹ کے ساتھ ہاتھ ہلاتے رہے۔واضح رہے کہ چین نوبل انعام یافتہ دلائی لاما کو ایک باغی اور علیحدگی پسند قرار دیتا ہے، جو تبت کی خودمختاری کے لیے عشروں سے سرگرم ہیں، تبت ایک بلند و بالا پہاڑی خطہ ہے، 1950 سے بیجنگ کے زیرِ انتظام ہے، اور پاکستان چین کے مؤقف کی تائید کرتا ہے۔

تبتی جلاوطن افراد میں اس بات کی گہری تشویش پائی جاتی ہے کہ چین دلائی لاما کے انتقال کے بعد اپنا جانشین مقرر کر کے علاقے پر اپنا کنٹرول مزید مضبوط کرے گا، اس سے یہ امکان پیدا ہوتا ہے کہ مستقبل میں دو متضاد دعویدار سامنے آئیں گے، ایک چین کا مقرر کردہ دلائی لامہ ہوگا اور دوسرا بھارت میں قائم دفتر کا مقرر کردہ دلائی لامہ ہوگا۔

اپنے پیغام میں دلائی لاما نے کہا کہ مادی ترقی ضروری ہے، لیکن دل کا سکون حاصل کرنا اور ہر فرد کے ساتھ ہمدردی رکھنا زیادہ اہم ہے، اگر ہم ایک اچھے دل کے ساتھ زندگی گزاریں تو ہم دنیا کو بہتر جگہ بنا سکتے ہیں۔دلائی لاما نے اعلان کیا کہ روحانی سلسلہ ان کے انتقال کے بعد بھی جاری رہے گا، انہیں ہمالیہ کے علاقوں، منگولیا، روس اور چین کے بعض حصوں سے پیروکاروں کی جانب سے جانشینی کے سلسلے کو برقرار رکھنے کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.