غزہ میں مظالم کا پردہ چاک کرنے پر اسرائیل کا انتونیو گوتریس سے استعفے کا مطالبہ

0 131

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگوترس نے کہا ہے کہ سات اکتوبر دوہزار تیئس کے حملے کسی طور اسرائیل کو غزہ میں عام شہریوں کے قتل عام کا جواز فراہم نہیں کرتے،حماس کے حملے بلاوجہ انجام نہیں پائے

غزہ کی صورتحال کے بارے میں جاری سلامتی کونسل کے وزرائے خارجہ کی سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مشرق وسطی کی صورتحال لمحہ بہ لحمہ بد سے بد تر ہوتی جارہی ہے۔

غزہ کی جنگ کے پھیلنے کا خطرہ پیدا ہوگيا ہے۔ساتھ ہی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے واضح کیا کہ یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ حماس کے حملے اچانک نہیں ہوئے ہیں۔

فلسطینی عوام چھپن برس سے غاصبانہ قبضے کا شکار ہیں۔ ان کی زمینوں کو نئی کالونیاں قائم کرکے ہڑپ کیا جارہا ہے اور ان کی معیشت تباہ گئی ہے۔ ان کے لوگ بے گھر ہو گئے اور ان کے گھر تباہ ہو گئے اور ان کے مسائل کے سیاسی حل کی امیدیں دم توڑ چکی ہیں۔

انہوں نے غزہ کے لیے انسانی امداد کی غیر محدود اور غیر مشروط فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلح تنازعات میں کسی کو بھی بین الاقوامی انسانی قوانین کی پابندی سے مستثنی قرار نہیں دیا جاسکتا۔

انٹونیوگوترس نے حماس کی جانب سے چار قیدیوں کی رہائی کا بھی خیرمقدم کیا۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے اس بیان کے بعد صیہونی حکومت نے ان کے فوری استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.