برطانیہ میں فلسطینی مشن کے سربراہ حسام زملط نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل انسانیت کے خلاف جرائم کررہا ہے، عالمی برادری ان جرائم کو روکنے میں ناکام ہوچکی ہے، اس پر بھی ہم سن رہے ہیں کہ اسرائیل کو حق دفاع ہے، بچوں کو نشانہ بنانا کہاں کا حق دفاع ہے؟ دس لاکھ لوگوں کا جبری انخلا اور پھر ان پر حملے کونسا حق دفاع ہے؟
حسام زملط کے برطانوی نشریاتی ادارے کو چند روز قبل دیے گئے انٹرویو کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جس میں پروگرام کے میزبان ان سے سوال کرتے ہیں کہ کیا وہ اسرائیل پر حملہ کرنے پر حماس کی مذمت کرتے ہیں؟
پروگرام کے میزبان کو دو ٹوک جواب دیتے ہوئے حسام زملط نے کہا کہ آپ چیزوں کو گڈمڈ مت کیجیے، حماس فلسطین کی حکومت نہیں ہے جبکہ اسرائیل ایک ملک اور حکومت ہے جو اپنی آرگنائیزڈ آرمی کو احکامات جاری کر رہی ہے۔ دونوں میں کوئی مماثلت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ قبضہ کرنے والے اور قبضے کا شکار ہونے والے دونوں کو ایک ہی قطار میں کھڑا کردینا کوئی انصاف نہیں ہے۔
پروگرام کے میزبان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہمیشہ فلسطینیوں سے امید کی جاتی ہے کہ وہ خود اپنی ہی مذمت کریں، لیکن یہ نہیں دیکھا جاتا کہ مسئلہ فلسطین ایک سیاسی تنازع ہے، طویل عرصے سے ہمارے حقوق سے انکار کیا جا رہا ہے، اس لیے مذمت سے بات شروع کرنا درست نہیں ہے، بات اس مسئلے کی جڑ سےشروع ہونی چاہیے جو کہ فلسطینیوں کے حقوق پر غاصبانہ قبضہ ہے۔
اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ مغربی میڈیا اس مسئلے پر تب ہی بات کرتا ہے جب کوئی اسرائیلی قتل ہوتا ہے لیکن جب تل ابیب فلسطینیوں کو قتل کرتا ہے تو مغربی میڈیا کو نظر نہیں آتا۔
انہوں نے میزبان سے سوال کیا کہ آپ بھی ہمیں ہمیشہ تب بلاتے ہیں جب کوئی اسرائیلی قتل ہوتا ہے لیکن کیا آپ نے کبھی ہمیں اپنے پروگرام میں کسی فلسطینی کے قتل ہونے کے بعد اسرائیلی جارحیت پر بات کرنے کیلئے دعوت دی ہے؟
انہوں نے میزباں سے سوال کیا کہ گزشتہ چند مہینوں میں مقبوضہ فلسطین کی مغربی پٹی میں دو سو سے زائد بے گناہ فلسطینی بلاوجہ قتل کردیے گئے کیا آپ نے ہمیں اس پر بات کرنے کیلئے مدعو کیا؟
ان کا کہنا تھا اسرائیلیوں نے حماس کے حالیہ حملوں میں جو محسوس کیا ہے فلسطینی گزشتہ پچاس سالوں سے ہر روز اس اذیت سے گزرتے ہیں لیکن آپ لوگ اس پر بات نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ آپ بھی جانتے ہیں کہ غزہ کی کیا صورتحال ہے، ابھی کچھ دیر پہلے ہی آپ نے وہ بتائی بھی ہے، غزہ دنیا کی سب سے بڑی اوپن ائیر جیل بن چکا ہے۔