غزہ میں گزشتہ روز اقوام متحدہ کے مزید تین امدادی کارکن اسرائیلی بربریت کا شکار ہو گئے۔
غزہ میں 7 اکتوبرسےاب تک اقوام متحدہ کے 67 امدادی کارکنان اسرائیلی جارحیت میں اپنی جان گنوا چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی گلوبل کمیونیکیشن سربراہ ملیسا فلیمنگ کا کہنا تھا کہ غزہ میں یو این کے سکیورٹی اور سیفٹی سربراہ سمیر اپنی اہلیہ اور 8 بچوں کے ساتھ اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔
ملیسا فلیمنگ کا کہنا تھا کہ کسی بھی تنازعے میں اتنے کم وقت میں یہ اقوام متحدہ کے امدادی کارکنوں کی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔
خیال رہے کہ فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالیاں روکنے میں اقوام متحدہ کی ناکامی پر، انسانی حقوق کمیشن (UNHRC) کے نیویارک آفس کے سربراہ کریگ موخیبر بطور احتجاج اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق فولکر ٹُرک کے نام خط میں اُنہوں نے لکھا کہ غزہ میں جو ہو رہا ہے وہ ہر لحاظ سے نسل کشی ہے۔
کریگ موخیبر نے لکھا کہ فلسطین میں یورپی نسل پرستانہ آبادکاری منصوبہ اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو گیا ہے اور وہ مرحلہ ہے فلسطینی علاقوں سے آبائی فلسطینیوں کی باقیات کو جلد از جلد ختم کرنا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ حد یہ ہے کہ امریکا، برطانیہ اور بیشتر یورپی ممالک اس خوفناک حملے میں برابر کے شریک ہیں۔