غزہ میں 35 روز سے جاری صیہونیوں کی وحشیانہ کارروائیوں کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صیہونی جارحیت سے مزید 266 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 11 ہزار 78 ہوگئی ہے۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ شہید افراد میں 4506 بچے، 3027 خواتین اور 678 معمر افراد بھی شامل ہیں۔
اس عرصے میں صیہونی جارحیت کے نتیجے میں 27 ہزار 490 فلسطینی زخمی ہوئے۔
بیان کے مطابق 2700 افراد بشمول 1500 بچے اب بھی عمارات کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کی جانب سے جاری ایک الگ بیان میں بتایا گیا کہ غزہ میں طبی نظام کے خلاف صیہونی جارحیت جاری ہے اور 9 نومبر کی شب سے اب تک غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال پر کم از کم 5 بار بمباری کی گئی ہے۔
اس بمباری کے نتیجے میں کم از کم 13 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔
بیان کے مطابق صیہونی حکومت کی جانب سے 7 اکتوبر سے طبی مراکز پر اب تک 270 سے زائد حملے کیے جا چکے ہیں۔
ان حملوں کے باعث 35 میں سے 21 اسپتال بند ہو چکے ہیں جبکہ 72 میں سے 51 طبی مراکز بھی کام نہیں کر رہے۔
حملوں سے 57 ایمبولینسوں کو نقصان پہنچا ہے جن میں سے 53 مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔
وزارت صحت نے مزید بتایا کہ صیہونی ٹینکوں نے غزہ کے 4 اسپتالوں کو چاروں سمتوں سے گھیر لیا ہے۔
النصر اسپتال، گورنمنٹ آئیز اسپتال، مینٹل ہیلت اسپتال اور al-Rantisi اسپتال صیہونی فوج کے گھیرے میں ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ہزاروں مریض، طبی عملہ اور بے گھر افراد ان اسپتالوں کے اندر محصور ہیں اور انہیں خوراک یا پانی تک رسائی حاصل نہیں۔