غزہ کے بعد مغربی کنارے پر بھی صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے جاری ہیں، طولکرم پر 15 گھنٹے مسلسل بمباری سے شہر کا انفرااسٹرکچر تباہ ہو گیا جبکہ طولکرم کے پناہ گزین کیمپ میں گھر پر ڈرون حملے سے 7 فلسطینی شہید ہوگئے۔
مقبوضہ مغربے کنارے میں صیہونی افواج کی چھاپا مار کارروائیوں کے دوران 2 بچوں سمیت 31 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا یہاں تک کہ ایمبولینس میں جانے والے زخمی کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔
مغربی کنارے میں فضائی حملوں چھاپوں اور گرفتاریوں سمیت دیگر کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے صیہونی بلڈوزروں نے 70 سے زائد گھروں اور 80 دکانوں کو مسمار کر دیا۔
ادھر صیہونی افواج کی جانب سے جبالیہ میں 12 رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں مزید 31 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
کمیٹی ٹوپروٹیکٹ جرنلسٹس کا کہنا ہے غزہ میں 7 اکتوبرسے اب تک کم ازکم 42 صحافی جانیں گنوا چکے ہیں، 9 صحافی زخمی جبکہ 3 لاپتا اور 13 گرفتار کئے جاچکے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے غزہ میں جنگی جرائم کے طور پر صیہونی حملوں کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
خان یونس میں گھر پر صیہونی بمباری سے ایک ہی خاندان کے 10 افراد شہید ہوگئے، غزہ میں مسلسل 39 ویں روز جاری صیہونی طیاروں کی بمباری سے مزید فلسطینیوں کی شہادتوں کے بعد شہدا کی تعداد 11 ہزار 500 سے متجاوز ہو چکی ہے۔
دوسری جانب صیہونی فوج نے غزہ میں حماس کے زیرِ انتظام پارلیمنٹ اور دیگر سرکاری اداروں پر قبضے کا دعویٰ کر دیا۔
صیہونی افواج کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں تیسرے بڑے پناہ گزین کیمپ الشاطئی پر بھی قبضے کا دعویٰ کیا گیا تاہم حماس نے صیہونی فوج کے دعوے مسترد کر دیے۔
حماس کا کہنا تھا کہ خالی اور پہلے سے تباہ کی گئی عمارتوں پر خیالی قبضے کا صیہونی دعویٰ فتح ظاہر کرنے کی ناکام کوشش ہے۔
ادھر صیہونی فوج کی جانب سے غزہ کے الشفا اسپتال اور خان یونس میں رہائشی عمارتوں پر بمباری کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے، اسپتالوں میں مریض، طبی عملہ اور ہزاروں فلسطینی محصورہوکر رہ گئے جبکہ ڈاکٹر بجلی اور ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث نوزائیدہ بچوں کی جان بچانے کیلئے انہیں انکوبیٹرز سے نکال کر گرم پانی کے قریب رکھنے پر مجبور ہو گئے۔
امریکی نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان جان کربی نے الزام لگایا کہ حماس نے الشفاء اسپتال میں ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کرکے اسلحہ زخیرہ کر رکھا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے ریمارکس غزہ کے اسپتالوں میں مزید ‘قتل عام کو ہوا دے رہے ہیں۔