غزہ میں جنگ بندی کے بعد صیہونی مظالم جاری، دو روز میں 300 سے زائد فلسطینی شہید

0 187

غزہ میں حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان جاری لڑائی کے دوران عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد گزشتہ دو روز میں صیہونی فوج نے 400 سے زائد حملے کرکے 300 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

غزہ میں ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی کے بعد صیہونی فوج نے اپنے انسانیت سوز مظالم پھر شروع کر دیے، جبالیہ کیمپ اور خان یونس میں دو رہائشی عمارتوں پرصیہونی طیاروں کی بمباری سے 250 جبکہ دیگر واقعات میں 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے۔

7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر صیہونی حملوں میں شہدا کی تعداد 15 ہزار 207 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ اب تک زخمی ہونے والے افراد کی تعداد 40 ہزار 650 سے متجاوز ہو چکی ہے، صیہونی حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین کی ہے۔

غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک ہونے والے صیہونی حملوں میں 60 فیصد مکانات اور رہائشی یونٹ تباہ ہو چکے ہیں۔

صیہونی حکومت کی جانب سے عارضی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد غزہ میں محصور متاثرین کیلئے رفاح کراسنگ سے عالمی انسانی امداد کی ترسیل پر ایک روز کی بندش کے بعد عالمی دباؤ کے بعد امدادی سامان کے 50 ٹرک غزہ میں داخل ہو گئے۔

دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں ڈیڈ لاک آ گیا ہے، صیہونی حکومت نے قطر سے اپنے مذاکرات کار بھی واپس بُلا لیے۔

صیہونی حکومت نے الزام لگایا کہ حماس نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور تمام یرغمالی خواتین اور بچوں کو رہا نہیں کیا۔

صیہونی وزیردفاع نےحماس پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حماس کے پاس اب بھی 15 خواتین اور 2 بچے ہیں۔

جواب میں حماس نے صیہونی الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام خواتین اور بچوں کو رہا کردیا گیا ہے۔

حماس کا کہنا تھا باقی یرغمالی صیہونی فوجی ہیں یا پھر فوج کیلئے خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں۔

حماس نے واضح طور پر غزہ کا محاصرہ ختم کرکے مکمل جنگ بندی تک باقی صیہونی یرغمالی رہا کرنے سے انکار کر دیا۔

حماس کے نائب سربراہ صالح العروری کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت کی زمینی، فضائی اور دیگر تمام فوجی کارروائیوں کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یرغمالیوں میں اب صیہونی فوجی اور وہ اسرائیلی مرد شامل ہیں جو صیہونی فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی اور تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی تک صیہونی یرغمالی رہا نہیں کیے جائیں گے ۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.