غزہ میں صیہونی بمباری نہ رکی، 2 صحافیوں سمیت مزید 200 سے زائد فلسطینی شہید

0 260

غزہ میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کا سلسلہ جاری ہے، صیہونی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2 صحافیوں سمیت مزید 200 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا، اسپتالوں کا محاصرہ برقرار جبکہ صیہونی ٹینکوں اور بلڈوزروں نے جبالیہ کے قبرستان کو بھی روند ڈالا سینکڑوں قبریں مسمار کردی گئیں۔

صیہونی افواج کی وحشیانہ کارروائیوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 18 ہزار 682 سے متجاوز ہوچکی جبکہ زخمیوں کی تعداد 50 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک صیہونی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں میں 7 ہزار 729 سے زائد بچے اور 5 ہزار 153 زائد خواتین شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 8 ہزار 663 سے زائد بچے اور 6 ہزار 327 سے زائد خواتین شامل ہیں اور 7 ہزار 780 سے زائد افراد تاحال لاپتا ہیں۔

دوسری جانب صیہونی فوج کو خان یونس میں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، فلسطینی مزاحمت کاروں اور صیہونی فوج کی سڑکوں پر دوبدو لڑائی کے دوران متعدد صیہونی ٹینک تباہ کردیے گئے۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے جنگجوؤں سے جھڑپوں میں گزشتہ رات سے اب تک 10 سے زیادہ صیہونی فوجی ہلاک ہوچکے جبکہ حماس کی جانب سے صیہونی شہر اشدود میں غزہ سے میزائل حملہ کیا گیا جس میں ایک صیہونی شاپنگ سینٹر کو نقصان پہنچا۔ غزہ میں زمینی آپریشن میں ہلاک ہونے والے صیہونی فوجیوں کی تعداد 115 ہوگئی ہے۔

ادھر مقبوضہ مغربی کنارے میں صیہونی فوج نے جنین کیمپ کا محاصرہ کرنے کے علاوہ 3 گھروں کو بموں سے اُڑا دیا، فلسطینی افواج کے ہاتھوں 7 فلسطینی شہید ہو گئے۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں صیہونی جارحیت کا نشانہ بن کر 63 بچوں سمیت شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 280 سے زائد ہوچکی جبکہ 3 ہزار 365 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب غزہ میں صیہونی تباہ کاریوں کے بعد عارضی پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور لاکھوں بے گھر افراد پرایک اور مصیبت ٹوٹ پڑی، شدید بارش کے سبب فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا اور زخمیوں کی اسپتال منتقلی بھی امتحان بن گئی۔

ادھر جنگی جنون میں مبتلا صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ میں جنگ جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری ساتھ ہو یا نہ ہو تب بھی فلسطینیوں کیخلاف جنگ جاری رہے گی۔

اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کرنے اور جنرل اسمبلی میں جنگ بندی کی قرارداد کی مخالفت کے بعد امریکا اور برطانیہ کی جانب سے حماس کے مزید 8 عہدیداروں پر پابندیاں عائد کردی گئیں۔

حماس کی جانب سے امریکی و برطانوی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا کہ پابندیاں ثبوت ہیں کہ امریکا اور برطانیہ، صیہونی حکومت کے حملوں میں شریک ہیں۔

دوسری جانب روس نے اقوام متحدہ سے غزہ پر بین الاقوامی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.