غزہ میں صیہونی فوج کی بربریت جاری ہے جہاں تازہ کارروائی میں 70 فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق صیہونی فوج نے پیر کے روز مغازی مہاجرین کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 70 فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت نے مہاجرین کے کیمپ پر صیہونی حکومت کے اس حملے کو فلسطینی شہریوں کا قتل عام قرار دیا ہے۔
دوسری جانب صیہونی فوج نے حماس سے جاری جنگ کو ایک پیچیدہ جنگ قرار دیا ہے جس میں صیہونی حکومت کے بھی متعدد فوجی مارے جاچکے ہیں۔
صیہونی حکومت فوج کے مطابق شمالی غزہ کے ایک ٹنل سے مزید 5 یرغمالیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
خلیجی میڈیا کا بتانا ہےکہ صیہونی فوج نے جینن مہاجرین کیمپ میں بھی چھاپے مارے جہاں 10 گھروں کی تلاشی لی گئی تاہم اس دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس دوران صیہونی فوج نے مسلسل اعلانات کیے اور فلسطینی فائٹرز کو ہتھیار ڈالنے کا کہا لیکن اس دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
اس کے علاوہ صیہونی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں بھی چھاپے مارے جہاں سے کم از کم 20 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں بزرگ شہری بھی شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صیہونی فوج نے 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک مقبوضہ مغربی کنارے سے 4600 فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے جب کہ صیہونی بربریت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 20 ہزار 424 ہوگئی ہے اور 54 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔