غزہ سے واپسی پر صیہونی فوجی سوتے میں بستر گیلے کرنے لگے ، پارلیمنٹ کے سامنے اعتراف

0 217

غزہ کی لڑائی میں مارے گئے صیہونی فوجیوں کی تعداد 458 ہو گئی ہے۔
غزہ کی پٹی سے واپس آنے والے صیہونی فوجی نے پارلیمنٹ اجلاس سے قبل وہاں خود پرطاری دہشت سے متعلق چونکا دینے والے انکشافات کردیے، اُس کا کہنا ہے کہ وہ رات کے وقت خوف کی وجہ سے بستر پر ہی پیشاب کردیتا ہے۔ فوجی نے صیہونی حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لے لیا۔

لڑائی سے دستبردارسپاہی اویچائی لیوی کے مطابق، ’میں تصور کرتا ہوں کہ میرے سر پرآر پی جی کے گولے اڑ رہے ہیں۔ میں خود کو بلڈوزر کے اندر لڑائی کرتا تصور کررہا ہوں اور لاشوں کی بو سونگھتا ہوا پاتا ہوں‘۔

فوجی نے بتایا کہ میں ڈر کے مارے نیند میںپیشاب کردیتا ہوں،شراب کی بوتل پیے بنا سو نہیں سکتا۔

اس نے واضح کیا کہ میرے اور میرے ساتھیوں کے ساتھ جو ہورہا ہے اس کی ذمہ دار صیہونی حکومت ہے۔ حکومت نے ہی ہمیں جنگ میں دھکیلا۔

صیہونی فوجی نےمزید کہا کہ، ’میں ان ہاتھوں سے زخمیوں کو اکٹھا کررہا ہوں، تم کہاں ہو؟ یہاں معذور لوگ ہیں، ان میں سے درجنوں ہیں جنہیں چھوڑ دیا گیا۔ میں اپنے لیے بھی بول رہا ہوں کیونکہ مجھے بھی چھوڑ دیا گیا۔‘

اعترافی بیان میں فوجی کا صیہونی حکومت کے لیے کہنا تھا کہ،’ میں نے تمہارے لیے اپنے ہاتھوں سے قتل کیے اور تم کہتے ہو دہشتگردوں کے ہاتھوں پرخون ہے، میں نے تمہارے لیے 40 سے زیادہ لوگوں کو مارا جو میرے ڈراؤنے خوابوں میں آتے ہیں’۔

فوجی نے الزام عائد کیا کہ مجھے نفسیاتی علاج بھی نہیں دیا جا رہا۔ مجھے اس صدمے کی وجہ سے شکایت ہے جو میں نے محسوس کی۔ میں رات کو اپنے اوپر پیشاب کرتا ہوں، وہ میرے ڈراؤنے خوابوں میں آتے ہیں اور پوچھتے ہیں تم نے ہمیں کیوں مارا؟

صیہونی فوجی کے بیانات گولانی بریگیڈز کے فوجیوں کے بھاری نقصان اٹھانے کے بعد جنگ سے دستبردار ہونے کی دیگر ویڈیوز سے مماثلت رکھتے ہیں۔

دوسری جانب ترجمان صیہونی فوج نے گولانی بریگیڈز کی واپسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگجوؤں کا وقفہ ہے۔

ترجمان کی جانب سے یہ بھی واضح کیا گیا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی لڑائی میں مارے گئے اس کے فوجیوں کی تعداد 458 ہو گئی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.