غزہ جنگ پر صیہونی کابینہ میں پھوٹ، نیتن یاہو کا حملے روکنے سے انکار

0 164

فلسطینی تنظیموں نے مصر کی متنازع جنگ بندی تجویز مسترد کردی، بمباری سے 250 شہید
صیہونی وزیراعظم نتین یاہو کا کہنا ہے کہ ہم غزہ میں جنگ جاری رکھیں گے اور اسے مزید تیز کریں گے۔

صیہونی حکومت کے وزیر اقتصادیات نیر برکت نے صیہونی فوج کے آپریشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ زمینی جنگ میں صیہونی فوجیوں کی جانوں کو خطرہ ہے، غزہ پر فضائی حملے کئے جائیں۔

تاہم دوسری جانب صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے وزیراقتصادیات کے مشورے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان لوگوں سے مشورہ لے رہے ہیں جو اس قسم کی جنگ لڑنا جانتے ہیں۔

صیہونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم غزہ جنگ خاتمے کے قریب نہیں ہے، ہم نہیں رک رہے بلکہ اسے جاری رکھیں گے، اور آنے والےدنوں میں لڑائی کو مزید تیز کریں گے۔

صیہونی کابینہ کے وزراء کے درمیان بحث اس قدر کشیدگی اختیار کرگئی کہ صیہونی صدر ہرزوگ کو مداخلت کرنا پڑی اور انہوں نے کہا کہ تمام افراد اس تنقید سے پرہیز کریں کہ صیہونی حکومت کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔

صدر ہرزوگ کا کہنا تھا کہ آپس کی بحث سے دراصل حماس کو فائدہ ہورہا ہے، کابینہ کو معمولی سیاسی پوائنٹس حاصل کرنےکے بجائے حاصل کردہ اہداف کے ساتھ جنگ کو مکمل کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔

صیہونی بمباری سے 250 فلسطینی شہید
دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 250 فلسطینی شہید اور 500 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

7 اکتوبر سے اب تک صیہونی حملوں میں 20 ہزار 674 سے زائد فلسطینی شہید اور 54 ہزار 536 زخمی ہو چکے ہیں۔ جب کہ صیہونی حکومت پر حماس کے حملے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 1139 ہے۔

فلسطینی تنظیموں نے مصر کی جنگ بندی کی تجویز مسترد کر دی
خبر رساں ادارے روئٹرز نے مصر کے سکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حماس سمیت فلسطین کی تنظیموں نے مصر کی اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے کہ وہ مستقل جنگ بندی کے بدلے غزہ کی پٹی کا کنٹرول چھوڑ دیں۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے ایک عہدیدار نے روئٹرز کو بتایا کہ حماس فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی جارحیت، قتل عام اور نسل کشی کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ صیہونی جارحیت بند ہونے اور امداد میں اضافے کے بعد ہم قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت کرنے کے لئے تیار ہیں۔

ایک اور تنظیم کے عہدیدار نے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کی بنیاد ”برابری“ کے اصول پر ہونی چاہیے، غزہ میں قید تمام صیہونی قیدیوں کے بدلے صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید تمام فلسطینیوں کی رہائی لازمی ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.