غزہ میں صیہونی جارحیت کا سلسلہ تین ماہ گزر جانے کے باوجود بھی جاری ہے، صیہونی افواج نے وسطی غزہ کے دیرالبلح میں الاقصیٰ شہدا اسپتال پر ڈرون حملہ کردیا جس میں کئی مریضوں اور عملے کے افراد کا شہادتوں کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے دیرالبلح میں صیہونی حملے میں اب تک 8 فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کردی ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت نے 600 سے زائد مریضوں اور عملے کے لاپتا ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ایک بیان میں عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ غزہ کے علاقے دیر البلح میں الاقصٰی شہدا اسپتال پر صیہونی حملے کے بعد مریضوں اور طبی عملے کے 600 سے زائد افراد تاحال لاپتا ہے جن کی لوکیشن کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہے۔
بیان کے مطابق غزہ میں صیہونی حکومت کی بلا تفریق اور لگاتار بمباری کی وجہ سے عالمی ادارہ صحت کو 26 دسمبر سے اب تک چوتھی مرتبہ شمالی غزہ میں اسپتالوں کا اپنا دورہ منسوخ کرنا پڑ گیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ غزہ میں العودہ اسپتال اور ادویات کے مرکزی اسٹور سمیت 5 اسپتالوں میں کام جاری رکھنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ادویات سمیت دیگر امدادی اشیا کی فراہمی کیلئے دورہ طے کیا گیا تھا تاہم صیہونی حکومت کی جانب سے بمباری روکنے اور عملے کی حفاظت کی ضمانت نہ دیے جانے کے باعث مجبوراً دورے منسوخ کرنا پڑ رہے ہیں۔
سربراہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق غزہ میں بھاری بمباری، نقل و حرکت کی پابندی اور رابطوں کے ذرائع میں خلل نے ہمارے لیے طبی ساز و سامان پہنچانا تقریباً ناممکن بنا دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری صیہونی جنگ میں 1 ہزار سے زائد بچے معذور ہوچکے ہیں جبکہ ہر روز 10 سے زیادہ بچے اعضا سے محروم ہورہے ہیں جبکہ بچوں کی عالمی تنظیم سیو دی چلڈرن نے بھی صورتحال کو تشویش ناک قرار دے دیا ہے۔
اس سے قبل صیہونی افواج کے حملوں میں فلسطینی اولمپک فٹ بال ٹیم کے کوچ، غزہ میں الجزیرہ کے بیورو چیف کے بیٹے اور ایک صحافی سمیت کئی افراد صیہونی بمباری سے شہید ہوگئے تھے۔
دوسری جانب صیہونی جارحیت کے ردعمل میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی جوابی کارروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، القسام بریگیڈز کے مزاحمت کاروں نے دھماکا خیز ڈیوائس کے ذریعے صیہونی فوجی گاڑی تباہ کردی، حماس نے حملے کی نئی ویڈیو بھی جاری کردی ہے۔
ادھر مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی صیہونی جارحیت کا سلسلہ تھم نہ سکا ہے، مغربی کنارے کے شہر جنین میں صیہونی حکومت کا ڈرون حملے میں بھی7 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
صیہونی افواج نے شمالی ہیبرون میں العروب کیمپ، مقبوضہ مشرقی یروشلم کے مضافاتی علاقے العیساویہ اور نابلوس کے مشرق میں بیت فرِک کے شہر سمیت رام اللہ میں چھاپا مار کارروائیاں کرتے ہوئے کئی بے گناہ فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔
چھاپا مار کارروائیوں کے دوران رام اللہ سے ایک ڈاکٹر ایسرنصر البارغوطی کو اور میل نرس مورد العطاری کوبھی اپنے گھروں سے گرفتار کیا گیا جبکہ مشرقی یروشلم میں 33 سالہ نوجوان کو گولی مار کر شہید کردیا گیا۔
ادھر دوحہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت پر زور دیں گے کہ وہ غزہ میں امداد کی فراہمی جاری رکھنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک صیہونی حملوں میں شہید فلسطینیوں کے تعداد 23 ہزار 167 ہو چکی ہے جبکہ صیہونی حملوں میں زخمی ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد بھی 58 ہزار 416 سے متجاوز ہو چکی ہے، شہید اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں میں نصف زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔