امریکی حملہ جرم، یمن کیخلاف جارحیت اور سلامتی کیلئے خطرہ ہے: حماس

0 202

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے یمن کےخلاف امریکی اور برطانوی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہراتے ہیں۔

حماس نے کہا کہ امریکی حملہ جرم، یمن کےخلاف جارحیت اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ امریکا اوربرطانیہ صہیونی قبضے کو بچانے، صیہونی جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے آئے ہیں۔

حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ میں فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے پر یمن اور اس کے عوام کی قدر کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکا اور برطانیہ نے یمن میں حوثیوں کے خلاف نیا محاذ کھول دیا اور فلسطینیوں سے حمایت کے اظہار میں پیش پیش رہنے والے یمنی حوثیوں کے خلاف امریکی اور برطانوی طیاروں نے بمباری شروع کردی۔

دارالحکومت صنعا میں بھی دھماکوں کی آوازیں گونجنے لگیں۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لڑاکا طیاروں، بحری جہازوں اور آبدوزوں کی مدد سے یمن کے دارالحکومت صنعا، بندرگاہی شہر حدیدہ اور شمالی شہر سعدہ میں درجن بھر سے زائد مقامات پر بمباری کی گئی ہے، حملوں میں ٹام ہاک میزائلوں کا بھی استعمال کیا گیا۔

حوثی ترجمان کے مطابق امریکی حملوں میں 5 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوئے ہیں۔

 

امریکا اور برطانیہ کے یمن میں 73 مقامات پر حملے، 5 افراد جاں بحق
یمن کی فوج کا کہنا ہے کہ امریکا اور برطانیہ کی جانب سے یمن میں 73 مقامات پر حملے کیے گئے ہیں جن میں 5 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق امریکی و برطانوی طیاروں کی جانب سے دارالحکومت صنعا، حدیدہ، سعدہ، حجہ اور تعز پر بمباری کی گئی۔

دوسری جانب حوثیوں نے یمن کے ساحل کے قریب 90 ناٹیکل میل دوری پر موجود ایک اور بحری جہاز پر حملہ کردیا۔

امریکی اور برطانوی فوج کے حملوں کے جواب میں مزید حملے جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے یمنی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بحیرہ احمر میں امریکی جہاز کو میزائل حملے کا نشانہ بنا کر غرق کر دیا گیا ہے۔

اس سے پہلے یمن نے خبردار کیا تھا کہ یمن پر جارحیت کیلئے فضائی حدود دینے والے عرب ممالک کیخلاف اعلان جنگ کریں گے۔

ادھر امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنرل الیکس نے یمن کارروائی سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں 16 مقامات پر 60 حملے کیے گئے جن میں کمانڈ پوسٹ، اسلحہ ڈیپو، لانچ نظام، اسلحہ فیکٹریوں اور ائیرڈیفنس کونشانہ بنایا گیا۔

امریکی صدر نے حوثیوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ حوثیوں نے جارحانہ رویہ برقرار رکھا تو جوابی کارروائی کریں گے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ حوثیوں پر امریکی اور برطانوی فضائی حملوں میں کسی شہری کی ہلاکت کا یقین نہیں ہے۔

دوسری جانب یمن کے صدر فیلڈ مارشل مہدی المشاط نے حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اور برطانیہ کو حملوں کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

یمنی صدر نے صیہونی حکومت جانے والے ہر جہاز کو نشانہ بنانے کاعزم دہراتے ہوئے واضح کیا کہ آج سے فلسطینی خود کو جنگ میں تنہا نہ سمجھیں۔

یمن پر بمباری کیخلاف دارالحکومت صنعا میں دس لاکھ سے زائد افراد نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے امریکا، برطانیہ اور صیہونی حکومت سے جارحیت کا بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کردیا ہے۔

حماس نے یمن کے خلاف امریکی اور برطانوی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہراتے ہیں۔

یمن کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس نے حوثیوں پر امریکی اور برطانوی حملوں کو دوسرے ملک کے خلاف کھلی مسلح جارحیت قرار دیدیا ہے۔

اقوام متحدہ میں روسی سفیر نے کہا کہ تمام ریاستوں نے یمنی سرزمین پر بڑے پیمانے پر حملہ کیاہے۔

روسی سفیر کا کہنا تھا کہ یہ ملک کے اندر کسی گروہ پر حملے کی بات نہیں بلکہ پورے ملک کے لوگوں پر حملے کی بات ہے، حملوں کیلئے جنگی جہاز اور آبدوزیں بھی استعمال کی گئی ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.