کینیڈا کے امیگریشن کے وزیر مارک ملر نے کہاکہ سفارتی تنازع کی وجہ سے پچھلے سال بھارتی طلبہ کو اسٹڈی پرمٹس کے اجراء میں 85 فیصد تک کمی ہوئی۔
ناکافی رہائشی سہولیات کی وجہ سے کینیڈین حکومت بھی ملک میں بین الاقوامی طلباء کی مجموعی تعداد کو کم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے کیونکہ ابھی ہمارے پاس طلباء کی تعداد بہت زیادہ ہے۔
حکومت اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران بین الاقوامی طلباء کی تعداد کو کم کرنے کیلئے اقدامات متعارف کرائے گی۔ طلباء کے لیے کیمپس سے باہر کام کے اوقات میں کمی کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔
واضح رہے کہ کینیڈا بین الاقوامی طلباء کے لیے ایک مقبول منزل ہے کیونکہ یہاں کورسز مکمل کرنے کے بعد ورک پرمٹ حاصل کرنا نسبتاً آسان ہے۔ بین الاقوامی طلباء کینیڈا کی معیشت کو سالانہ تقریباً 16 ارب ڈالر سے زیادہ کا فائدہ پہنچاتے ہیں۔
بھارتی خفیہ ایجنسی کے کینیڈا کی سرزمین پر خالصتان تحریک کے سکھ رہنماؤں کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے پر دونوں ملکوں کے تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔