صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت روکنے سے انکار کرتے ہوئے حماس کے خلاف مزید کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صیہونی وزیر دفاع نے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت روکنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو بتادیں گے کہ صیہونی حکومت حماس کے خلاف ہر جگہ کارروائی کرے گا۔
صیہونی حکومت کے وزیر دفاع نے کہا کہ صیہونی یرغمالیوں کی واپسی تک غزہ جنگ روکنے کی اخلاقی ذمے داری ہم پر نہیں،حماس کے خلاف اس جگہ بھی کارروائی کریں گے جہاں اب تک نہیں کی۔
دوسری جانب فلسطینیوں کو قتل کرنے والے اسرائیلیوں کی تعداد کم پڑ گئی اس لیے صیہونی وزیراعظم فوجی بھرتی کا متنازع بل پارلیمان میں پیش کرنے کے خواہشمند ہیں۔
ادھر صیہونی اپوزیشن نے وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کی کوشش ہے کہ امریکی دورے کی منسوخی کی ناکامی چھپائی جائے۔
واضح رہے کہ اقوم متحدہ کی سلامتی کونسل میں کل تقریباً ساڑھے پانچ ماہ بعد غزہ میں صیہونی حملے رُکوانے کی قرارداد منظور ہوئی۔
امریکا نے قرارداد کو ویٹو نہ کیا اور نہ ہی ووٹنگ میں حصہ لیا جس پر صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو نے احتجاج کرتے ہوئے صیہونی مشیروں کا امریکا کا دورہ منسوخ کر دیا۔
یاد رہے کہ صیہونی حکومت کے 7 اکتوبر 2023 سے مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ پر حملے جاری ہیں اور صیہونی حملوں میں اب تک 32 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔