صیہونیوں حراستی مرکز میں فلسطینیوں سے انسانیت سوز سلوک کا انکشاف

0 87

صیہونی ڈاکٹر نے صیہونی مظالم سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ حراستی مرکز اسڈی ٹائمن میں ہتھکڑیوں سے لگنے والی چوٹوں کی وجہ سے فلسطینیوں کے اعضا کاٹنا معمول ہے۔

قیدیوں کو اسٹرا کے ذریعے کھانا کھلایا جاتا ہے، ڈائپرز پہنائے جاتے ہیں اور مسلسل پابندیوں میں رکھا جاتا ہے،صیہونی ڈاکٹر نے صیہونی اٹارنی جنرل، وزیر دفاع اور وزیر صحت کو لکھے گئے خط میں طبی اخلاقیات کی خلاف ورزی کا بتایا۔

ڈاکٹر نے کہا کہ حراستی مرکز میں نامناسب دیکھ بھال، پیچیدگیوں اور بعض اوقات مریض کی موت کا بھی باعث بنتی ہے، غزہ کے قیدیوں کے ہاتھوں اور پیروں کو بیڑیوں سے جکڑے ہوئے دیکھا، جس سے خون جمنے اور صحت سے متعلق دیگر خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

طبی ذرائع نے بتایا کہ زیرحراست افراد کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی اور غزہ کے قیدیوں کی شناخت ان کے ناموں کے بجائے سیریل نمبروں سے کی گئی تھی۔

فزیشنز فار ہیومن رائٹس کی رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فیلڈ اسپتال میں سکیورٹی فورسز تمام زیر حراست افراد کو ہر وقت ہتھکڑیاں اور آنکھوں پر پٹی باندھے رکھتی ہیں چاہے ان کا طبی علاج ہی کیوں نہ ہورہا ہو۔

اسرائیلی اخبار کی رپورٹ پر صیہونی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ قیدیوں کو ہتھکڑیاں لگانے کا عمل ان کی صحت کی حالت اور ان سے لاحق خطرے کی سطح کے مطابق کیا جاتا ہے تاکہ فورسز اور طبی عملے کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.