حماس نے قطر، مصرکا تجویزکردہ جنگ بندی معاہدہ قبول کرلیا

0 159

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر اور مصر کا تجویز کردہ جنگ بندی معاہدہ قبول کرلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے قطری اور مصری ثالثوں کو آگاہ کیا ہے کہ حماس کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے ان کی تجاویز قبول ہیں۔

حماس کے بیان کے مطابق جنگ بندی کے حوالے سے گیند اب صیہونی حکومت کے کورٹ میں ہے۔

حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے عرب میڈیا کو بتایا ہے کہ ثالثوں کی جانب سے حماس کو بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔

خلیل الحیہ نے بتایا کہ مجوزہ جنگ بندی 3 مراحل پر مشتمل ہوگی، پہلے مرحلے میں بے گھر فلسطینی اپنے گھروں کو واپس لوٹیں گے اور غزہ میں امدادی سامان اور ایندھن کی ترسیل شروع ہوگی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پہلے مرحلے ہر ایک خاتون صیہونی قیدی کے بدلے صیہونی حکومت کی جانب سے 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں حماس کی جانب سے مرد صیہونی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا تاہم ان کے بدلے رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد طے نہیں ہوئی۔

خلیل الحیہ کے مطابق تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے پر عمل درآمد کا آغاز ہوگا۔

صیہونی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے منظور کردہ تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں، یہ وہ فریم ورک نہیں ہے جسے ہم نے منظور کیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایک صیہونی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ حماس نے جن تجاویز سے اتفاق کیا ہے ان کے کچھ ایسے ’دور رس‘ نتائج ہوں گے جنہیں صیہونی حکومت قبول نہیں کرسکتا۔

حماس کی جانب سے جنگ بندی کے حوالے سے دی جانے والی تجاویز سے اتفاق ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صیہونی حکومت نے جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں زمینی حملے کی تیاریاں شروع کردی ہیں اور رفح میں پناہ لیے ہوئے لاکھوں لوگوں کو مشرقی رفح خالی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یاد رہے کہ عالمی برداری پہلے ہی صیہونی حکومت کو رفح میں زمینی آپریشن کی صورت میں تباہ کن نتائج سے خبردار کرچکی ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.