شہر خارکیف پر قبضے کے لئے کوئی پروگرام نہیں ہے، روسی صدر

0 78

روسی صدر ولادیمیر پوتین نے کہا ہے کہ شمال مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف پر روس کا حملہ بفر زون بنانے کے مقصد سے انجام دیا ہے اور اس وقت شہر خارکیف پر قبصے کے لئے ان کا کوئی پروگرام نہیں ہے-

روسی صدر نے اپنے ملک کے شہر بلگورود پر یوکرین کے حالیہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اس سے پہلے بھی اعلان کیا ہے کہ اگر یہ حملے جاری رہتے ہيں تو ہم ایک سیکورٹی بفر زون بنانے پر مجبور ہوجائيں گے۔

یہ وہی کام ہےکہ ہم جسے انجام دے رہے ہیں- پوتین نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہ یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر قبضہ روسی فوج کے حالیہ حملوں کے اہداف میں شامل ہے۔

فی الحال ہمارا اس شہر پر قبضہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔اسی دوران یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے روس کے ساتھ جنگ ​​میں اس ملک کے فوجی دستوں کی کمی کے حوالے سے ایک غیر معمولی اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کی فوج کو اپنے حوصلے مضبوط کرنے کے لیے مزید افراد کی ضرورت ہے۔

زلنسکی نے خصوصی انٹرویو میں، خارکیف کے علاقے پر روس کے حالیہ حملے کے ردعمل میں کہا ہے کہ اس علاقے پر روسی افواج کا گزشتہ ہفتے کا زمینی حملہ ، یوکرین کی سرزمین پر ماسکو کی فوج کے حملوں کی ایک نئی لہر کا آغاز ہو سکتا ہے۔

یوکرین کے صدر نے یوکرین کے نوجوانوں کو اس ملک کی فوج میں بھرتی ہونے اور ان میں شمولیت کے لیے یوکرینی جوانوں میں جذبہ پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی ریزرو فورسز کی صفوں کو بھرنا چاہیے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اس وقت یوکرینی فوج کے بریگیڈز کی ایک بڑی تعداد کو فورسز کی کمی کا سامنا ہے کہا کہ صرف تازہ دم دستوں کے ساتھ یوکرین کی فوج میں شامل ہو کر ہی ہم جنگ کی فرنٹ لائن پر موجود فوجیوں کے لیے معمول کے حالات فراہم کر سکتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.