برطانیہ کا نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کے خلاف دائر درخواست واپس لینے کا اعلان

0 101

برطانیہ کی لیبر پارٹی کی نئی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کنزرویٹو پارٹی کی سابق حکومت کی جانب سے اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یووا گیلنٹ کی گرفتاری کے لیے عالمی عدالت کے جاری وارنٹ کے خلاف دائر درخواست واپس لے رہے ہیں۔

برطانیہ کے وزیراعظم کیئراسٹارمر کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ نئی حکومت عالمی عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی درخواست واپس لے گی کیونکہ ہمارا طویل مؤقف ہے کہ یہ عدالت کا معاملہ ہے لہٰذا وہی فیصلہ ہوگا۔

برطانوی حکومت قومی اور بین الاقوامی دونوں سطح پر قانون کی عمل داری اور اختیارات کی منتقلی پر بھرپور یقین رکھتی ہے۔

خیال رہے کہ عالمی عدالت نے رواں برس مئی میں اپنے فیصلے میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع یووا گیلینٹ کو جنگی جرائم میں کردار پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے اور اسی طرح کے وارنٹ حماس کے تین رہنماؤں کے خلاف بھی جاری کیے گئے تھے۔

بعد ازاں اس وقت کی برطانوی کنزرویٹو حکومت نے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ فلسطین اوسلو معاہدے کے تحت اسرائیلی شہریوں پر مجرمانہ حدود کا مطالبہ نہیں کرسکتا تو ایسی صورت میں کیا عالمی عدالت اسرائیلیوں پر اپنا دائرہ اختیار لاگو کر سکتی ہے۔

تاہم برطانیہ میں حالیہ عام انتخابات کے نتیجے میں کنزرویٹو پارٹی وک شکست دے کر لیبر پارٹی نے اپنی حکومت بنائی اور اب وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے مذکورہ درخواست واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔

برطانیہ کی نئی حکومت کے اس فیصلے کو برطانیہ میں قائم چند یہودی تنظیموں نے مسترد کردیا ہے اور جیوش لیڈرشپ کونسل نے اس کو سخت فیصلہ قرار دیا اور اپنی تشویش کا اظہار کیا کہ اس برطانوی پالیسی میں تبدیلی کااشارہ ملتا ہے جبکہ اسرائیل برطانیہ کا اتحادی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.