شامی اپوزیشن کے زیر استعمال پرچم کہاں سے آیا؟

0 98

شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے اور اپوزیشن فورسز کے دارالحکومت پر قبضے کے بعد آنے والی ایک واضح تبدیلی شامی جھنڈے کی تبدیلی ہے۔

بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی دنیا بھر میں مقیم شامی شہریوں نے سڑکوں پر نکل کر جشن منایا اور اس دوران انہوں نے شامی اپوزیشن کے زیر استعمال جھنڈے اٹھائے رکھے تھے۔

ترکیہ اور روس میں شامی سفارت خانوں میں شامی شہریوں نے شام کا قومی پرچم اتار کر اس کی جگہ شامی اپوزیشن کا جھنڈا بھی لہرایا، لیکن ان دونوں جھنڈوں میں فرق کیا ہے؟

عرب میڈیا کے مطابق شام کا موجودہ قومی پرچم پہلی مرتبہ فروری 1958 میں اپنایا گیا تھا۔ سرخ، سفید اور سیاہ رنگ کی پٹیوں اور 2 سبز ستاروں پر مشتمل یہ پرچم شام اور مصر کے اتحاد پر مبنی یونائیٹڈ عرب ری پبلک کا جھنڈا تھا جو 1961 میں اس اتحاد کے قائم رہنے تک استعمال ہوتا رہا۔

شامی اپوزیشن کے زیر استعمال پرچم کہاں سے آیا؟

بعد ازاں 1980 میں شامی حکومت نے اسی پرچم کو دوبارہ اختیار کیا اور یہ اب تک شام کا قومی پرچم ہے۔

شام میں 2011 میں شروع ہونے والی اپوزیشن کی تحریک نے ایک مختلف جھنڈا اختیار کیا، یہ جھنڈا سبز، سفید اور سیاہ رنگوں کی پٹیوں اور 3 سرخ ستاروں پر مشتمل تھا۔

شامی خانہ جنگی کے دوران یہ اپوزیشن یا حکومت مخالف فورسز کا جھنڈا بھی رہا تاہم شامی شہریوں کے لیے کوئی نیا جھنڈا نہیں تھا۔

شامی اپوزیشن کی طرف سے اپنایا جانے والا یہ سبز جھنڈا فرانسیسی قبضے کے خلاف مزاحمت کی علامت کے طور پر تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔

شامی اپوزیشن کے زیر استعمال پرچم کہاں سے آیا؟

اس جھنڈے کو سب سے پہلے 1930 کے آئین میں متعارف کرایا گیا تھا اور سرکاری طور پر 1932 میں شام کے قومی پرچم کے طور پر اپنایا گیا تھا۔

یہ سبز پرچم شام کی ثقافتی اور مذہبی تاریخ کی بھی عکاسی کرتا ہے، اس میں شامل 3 رنگین پٹیاں اسلامی خلافت کی نمائندگی کرتی ہیں جبکہ 3 سرخ ستارے شام کے تاریخی خطوں کی علامت ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.