امریکہ داعش کے ذریعے دہشتگردی کا بازار گرم کرنا چاہتا ہے، حسن نصراللہ

0 226

حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ نے غاصب اسرائیل کے خلاف 33 روزہ جنگ میں تاریخی فتح کی سالگرہ کے موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ دہشت گرد گروہ داعش کے توسط سے دہشت گردی کا بازار دوبارہ گرم کرنا چاہتا ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے غاصب صہیونی فورسز کے خلاف 33 روزہ جنگ میں تاریخی فتح کی سالگرہ کے موقع پر شیراز ایران میں امامزادہ شاہچراغ کے حرم پر ہونے والے دہشت گردانہ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تاکید کی کہ امریکہ ایک مرتبہ پھر داعش کو متحرک کرکے دہشت گردی کا بازار گرم کرنا چاہتا ہے۔

سیکرٹری جنرل حزب اللہ نے حالیہ دنوں، پاکستان، شام اور شیراز ایران میں ہونے والے واقعات پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صہیونی حکومت کے خلاف تاریخی فتح کے بعد متاثرین کی واپسی کا عمل بہت مشکل مرحلہ تھا، لیکن متاثرین نے واپسی کے دوران راستے میں امن کو یقینی بناکر اپنے قوی عزم و ارادے کا مظاہرہ کردیا۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ 33 روزہ جنگ کے دوران ہم نے مشاہدہ کیا کہ اللہ تعالٰی مؤمنین کا کس طرح دفاع کرتا ہے اس ذات کی طرف سے فتح ملنے کا منظر بھی دیکھا۔ یہ فتح مستقبل کیلئے تاریخی فتح ثابت ہوگی۔ ہم نے 33 روزہ جنگ کی فتح کو نمونۂ عمل قرار دیتے ہوئے کئی فتوحات حاصل کیں۔

حجت الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ لبنان کے تحفظ کیلئے مقاومت سمیت تمام قومی طاقتوں کا ہونا ضروری ہے۔ جو چیز دشمن کو لبنان کے قدرتی ذخائر چوری کرنے سے روکتی ہے وہ لبنان کی طاقت ہے جس کو ہر حال میں باقی رہنا چاہیئے۔

حسن نصر اللہ نے کہا کہ غاصب صہیونی حکومت کی اصل مشکل عوام اور سیکورٹی فورسز کا ناگہانی حالات اور جنگ کیلئے آمادہ نہ ہونا ہے۔ 2006ء کے بعد غاصب اسرائیلی فوج مسلسل عقب نشینی اور پستی کا شکار ہے۔ 17 سال بعد بھی غاصب اسرائیل اپنی فوجی ساکھ کو بحال نہ کرسکا، جبکہ ریٹائرڈ فوجی افسران غاصب صہیونی فورسز کی خراب صورتحال کا اعتراف کررہے ہیں۔

اُن کا مزید کہناتھا کہ آج غاصب اسرائیل دیوار کے پیچھے چھپنے پر مجبور ہے اور مقاومت جنگی میدان پر کنٹرول کررہی ہے۔ اگر صہیونیوں نے لبنان آنے کی کوشش کی تو ان کو پتھر کے دور میں پہنچا دیں گے۔ مقاومت کے ساتھ کسی قسم کی جنگ ہوئی تو اسرائیل نام کی کوئی چیز دنیا میں باقی نہیں رہے گی، کیونکہ غاصب اسرائیل پہلے سے بہت زیادہ کمزور اور مقاومت بہت مضبوط ہوچکی ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.