ایرانی سپریم لیڈر نے جنگ کے اختیارات پاسداران انقلاب گارڈ کو دیدیئے
سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جنگ سے متعلق اختیارات پاسداران انقلاب گارڈز کی شوریٰ کو منتقل کردیئے۔ایرانی میڈیا کا دعویٰ کیا کہ پاسداران انقلاب گارڈز کو جنگ سے متعلق امور پر مکمل اختیار مل گیا، پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر زیادہ طاقتور میزائل حملے کرنے کا اعلان کردیا، ایران کے اسرائیل پر تباہ کن جوابی حملے جاری رہے۔
ایران نے اسرائیل پر ایک اور بڑا ہائبرڈ حملہ کیا، بیلسٹک میزائلوں اور جدید ترین ڈرونز کا استعمال کیا، ایران نے تل ابیب اور ہرزلیہ میں بھی میزائل داغ دیئے، دونوں شہر سائرن سے گونج اٹھے، ہرزلیہ میں میزائل گرنے سے متعدد بسوں کو آگ لگ گئی۔واضح رہے تل ابیب اور یروشلم پر میزائل حملوں میں مزید 10 اسرائیلی زخمی ہوگئے، ایران کا موساد ہیڈ کوارٹر ز اور ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ پر حملہ کیا جس کے باعث آگ بھڑک اٹھی، اسرائیل میں سٹریٹجک اہداف ڈرون حملوں سے تباہ کئے۔
میزائل حملے کے بعد حیفہ ریفائنری کی پیداوار مکمل رک گئی تھی جس کے باعث 3 ملازم ہلاک ہوگئے جبکہ اسرائیل میں تمام آئل ریفائنریز اور ذیلی کمپنیاں بند ہوگئیں، ایرانی حملوں میں 27 اسرائیلی ہلاک جبکہ 600 زخمی ہو چکے ہیں۔ایران نے اسرائیل پر سائبر حملہ کیا، موبائل فونز اور دیگر ڈیوائسز ہیک کر لیں، اسرائیل نے اپنے تمام ایئرپورٹس اور فضائی حدود بند رکھنے کا اعلان کردیا، ایران نے میزائل ذخائر تباہ کرنے کے اسرائیلی دعوے بے بنیاد قرار دیدیئے۔ایرانی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کیخلاف اب تک اپنے جدید میزائل استعمال ہی نہیں کئے، ہم طویل جنگ کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔