ایران نے امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی تیاریاں مکمل کرلیں، امریکی اخبار کا دعویٰ

0 9

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی تیاریاں مکمل کرلیں۔امریکی اخبار نے انکشاف کیا کہ امریکی حملوں خصوصاً فردوں پر حملے کی صورت میں ردعمل آئے گا، امریکی اڈوں پر حملہ عراق سے شروع ہوسکتا ہے، ایران آبنائے ہرمز میں بارودی سرنگیں بچھانے کی حکمت عملی اپنائے گا۔

امریکی اخبار کا مزید کہنا تھا کہ حوثی بحریہ احمر میں جہازوں کو نشانہ بنائیں گے۔ایران نے اسرائیل کے دارالحکومت مقبوضہ بیت المقدس اور تل ابیب میں بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز سے تازہ حملے کیے ہیں جن میں 5 افراد زخمی ہوگئے، ایران کے حملوں میں اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ اور موساد کے آپریشن سینٹر میں آگ بھڑک اٹھی۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق منگل 17 جون کو پاکستانی وقت کے مطابق شام 7 بجے کے بعد کیے گئے ایران کے تازہ میزائل حملے میں کے بعد اسرائیلی افواج نے متعدد میزائلوں کو فضا میں ناکارہ بنادیا، ایران نے 10 میزائل داغے تھے، اسرائیلی شہری پناہ گاہوں سے باہر آ سکتے ہیں۔خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے منگل کے روز دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے تل ابیب میں اسرائیل کی غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے ایک مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کیے گئے ایک بیان میں پاسدارانِ انقلاب نے کہا کہ ’ہم نے تل ابیب میں صہیونی حکومت کی فوج کی ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی ’امان‘ اور صہیونی حکومت کی دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی کے مرکز ’موساد‘ کو نشانہ بنایا ہے، جو اس وقت آگ کی لپیٹ میں ہے‘۔ایران نے رہووت میں وائزمین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کو شدید نقصان پہنچایا، اہم تجرہ گاہ تباہ کردی

ایران کے حالیہ میزائل حملے نے وسطی مقبوضہ فلسطین کے شہر رہووت میں واقع وائزمین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔علاوہ ازیں مہر نیوز ایجنسی نے لبنانی نشریاتی ادارے ’المیادین‘ کے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی کے جنگی تحقیقی مرکز کی متعدد عمارتوں کو براہِ راست نشانہ بنایا گیا، جب کہ ایک اہم تجربہ گاہ مکمل طور پر آگ کی لپیٹ میں آ کر تباہ ہو گئی۔

یہ مقام زندگی کے علوم، مصنوعی ذہانت، اور مالیکیولر بائیولوجی میں جدید تحقیق کا مرکز تھا، اور ان شعبوں میں ہونے والی تحقیق اسرائیلی ریاست کو نگرانی، ٹارگٹنگ، اور ہتھیاروں کے نظام کی تیاری میں مدد فراہم کر رہی تھی، یہ وہی نظام ہیں، جو خطے بھر میں کی گئی اسرائیلی جارحیت میں استعمال ہوتے رہے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا نے وائزمین انسٹیٹیوٹ کو ’اسرائیل کا سائنسی و عسکری دماغ‘ قرار دیا ہے، یہ ادارہ ایسی ٹیکنالوجیز کی تحقیق و ترقی میں مرکزی کردار ادا کرتا رہا ہے جو فضائی حملوں کے ہم آہنگی نظام، ڈرون وار فیئر، اور میدانِ جنگ میں طبی امداد کے سلسلے میں استعمال ہوتی ہیں، اور ان سب کو غزہ، لبنان، یمن، اور حالیہ عرصے میں ایران کے خلاف حملوں میں بروئے کار لایا گیا ہے۔

تباہ ہونے والی تجربہ گاہوں میں ایک لیبارٹری اسرائیلی پروفیسر ایلداڈ زاحور کی زیر نگرانی تھی، جو مالیکیولر سیل بائیولوجی کے شعبے سے وابستہ ہیں، ایک اور متاثرہ لیب مصنوعی ذہانت کے ماہر پروفیسر ایران سیگل کی تھی، جس میں موجود لاکھوں ڈالر مالیت کا تحقیقی سامان پانی اور ساختی نقصان کی وجہ سے ناقابلِ استعمال ہو چکا ہے، سیگل کی لیب نے مبینہ طور پر ایسے الگورتھمز تیار کیے تھے جو میدانِ جنگ میں فیصلے کرنے اور نگرانی کے نظام میں مدد فراہم کرتے تھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.