صیہونیوں کا غزہ پر دو ماہ میں دس ہزار فضائی حملوں کا اعتراف، مزید حملوں کی دھمکی
صیہونیوں کی جانب سے غزہ شہر کے شمال و جنوب کے رہائشی علاقوں، اسپتالوں، اسکولوں اور اقوام متحدہ کے شیلٹرز پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے تاہم بین الاقوامی برادری عالمی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
جبالیا کیمپ پر صیہونی بمباری سے عرب صحافی کے خاندان کے 21 افراد شہید ہوگئے جبکہ خان یونس کا محاصرہ کرلیا گیا ہے اور رفح کی طرف جانے والے فلسطینیوں پر بھی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کی سرنگوں میں پانی چھوڑ دیا گیا، غزہ کے مختلف مقامات پر فلسطینی مزاحمت کاروں سے شدید جھڑپوں سے اسرائیلی فوج کی زمینی آپریشن میں مزید دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔
اسرائیلی حملوں کے جواب میں القسام بریگیڈ کی جانب سے بھی اسرائیلی فوج پر حملے کیے گئے، خان یونس میں راکٹ حملوں میں 10 اسرائیلی فوجی ہلاک جبکہ 24 اسرائیلی ٹینک تباہ کردیے گئے۔
ادھر امریکا نے مغربی کنارے میں امن و سلامتی کو نقصان پہنچانے اور فلسطینیوں پر حملوں میں ملوث افراد کیلئے نئی ویزا پابندیوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دو ماہ سے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت سے متعلق امریکی ٹی وی سی این این نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری جنگ جنوری 2024 میں ختم کر سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق زمینی جنگ ختم ہونے کے بعد حماس کے خلاف سرجیکل کارروائیاں جاری رہیں گی، اسرائیل کی جنوبی غزہ میں کارروائیاں شمالی غزہ جتنی شدید نہیں ہوں گی۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام مارچ میں ہونے والی پارلیمانی انتخابات سے کئی ہفتے پہلے غزہ جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔