باطل آرزو رکھنے والے ایک صیہونی فوجی افسر کا انجام
خان یونس میں ایک صیہونی فوجی افسر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا جس کے دماغ میں حماس کے اہم رہنما یحییٰ السنوار کی لاش کے ساتھ فوٹو کھنچوانے کی باطل آرزو تھی لیکن یہ آرزو وہ اپنے ساتھ ہی لے گیا۔
غاصب صیہونی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کا ایک افسر خان یونس میں لڑائی کے دوران ہلاک ہوگیا ہے۔ غاصب صیہونی فوج کے بیان کے مطابق ہلاک ہونے والا 43 سالہ صیہونی فوجی افسر یووال نیر گزشتہ روز خان یونس میں لڑائی میں ہلاک ہوگیا۔
اطلاعات کے مطابق دن میں خواب دیکھنے والے اس صیہونی فوجی افسر کے 5 بچے ہیں اور اس نے اپنی بیوی سے وعدہ کیا تھا کہ وہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما یحییٰ السنوار کا قتل کرکے ان کی لاش کے ساتھ غزہ پٹی میں فوٹو کھنچوائے گا۔
لیکن صیہونی فوج کا یہ ذہنی بیمار افسر، جس نے اپنے دماغ میں تحریک حماس کے بہادر اور شجاع رہنما یحییٰ السنوار کی لاش کے ساتھ فوٹو کھنچوانے کی باطل آرزو پال رکھی تھی، یحییٰ السنوار کے سائے کے ساتھ بھی فوٹو نہیں کھنچوا سکا بلکہ خود ہی لاش میں تبدیل ہوگیا۔