امت مسلمہ کی وحدت نہ صرف دینی فریضہ بلکہ اللہ کا وعدہ ہے ،آیت اللہ یعقوبی

0 5

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے اپنے ایک بیان میں زور دیا ہے کہ امتِ مسلمہ کی وحدت نہ صرف ایک دینی فریضہ ہے بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے، جس کے ذریعے کامیابی و نصرت مقدر بن جاتی ہے۔

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے کہا کہ جو قوم اختلافات سے بالاتر ہو کر وحدت کے سایہ میں پنپنے لگتی ہے، وہ کبھی شکست سے دوچار نہیں بلکہ ہمیشہ سرخرو ہوتی ہے اور تاریخ اُسے ہمیشہ بہترین الفاظ میں یاد رکھتی ہے کیونکہ کوئی بھی قوم صرف اُس وقت ترقی، امن اور استحکام حاصل کر سکتی ہے جب وہ داخلی اختلافات، تعصبات، اور تقسیم کو پسِ پشت ڈال کر اتحاد و یکجہتی کو اپنا لیتی ہے۔

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے کہا کہ وحدت کا مطلب ذاتی، علاقائی، لسانی یا سیاسی اختلافات کو نظرانداز کر دینا یا ان پر قابو پا لیناہے اگر تمام لوگ وحدت کے سائے میں آ جائیں یعنی تمام افراد، گروہ یا طبقات ایک مقصد، ایک شناخت اور ایک قومی جذبے کے تحت یکجا ہو جائیں تو کامیابی اُنکا مقدر بن جاتی ہے ۔

کسی بھی ملک یا قوم کو وحدت کے تناظر میں دیکھا جائے تو ایسا ملک یا قوم جس میں وحدت نظر آئے گی وہ ملک اور قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند نظر آئیں گے، جب لوگ ذاتی مفاد، فرقہ واریت، لسانی تعصب، یا سیاسی دشمنی کو ترک کر کے قومی مفاد کو مقدم رکھتے ہیں، تو وہ ایک مضبوط اور ترقی یافتہ قوم بننے کی راہ پر گامزن ہو جاتے ہیں۔

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے بعض حالیہ منفی ردّعمل اور اختلاف انگیز رویّوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دشمن ہمیشہ ہماری صفوں میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے، اور جب ہم آپس میں متفرق ہوتے ہیں، تب ہی وہ کامیاب ہوتا ہے۔ لیکن اگر تمام لوگ مرجعیت اور دین کے حقیقی اصولوں کے گرد جمع ہو جائیں تو کوئی طاقت ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتی کیونکہ مرجعیت ہی دین اسلام کے عملی نمونے کا نام ہے جہاں لوگوں کو شریعت، سیاست اور سماجیات سمجھنے میں بھرپور مدد ملتی ہے کیونکہ مرجعیت نے جو راستہ لیا ہے وہ رسول اللہ ﷺ کی حدیث کے مطابق دوگرانقدر چیزوں قرآن اور اہل بیتؑ سے لیا ہے اور جو اپنا راستہ قرآن و اہل بیتؑ سے لے وہ کبھی گمراہ نہیں ہو سکتا۔

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے کہا کہ مرجعیت کے فریضہ میں شامل ہے کہ امت کو تقسیم کی راہوں سے نکال کر وحدت کے راستے پر لے آئے، اور ہم اسی راہ پر گامزن ہیں۔ انہوں نے واضح الفاظ میں فرمایا: "ہم مایوسی کے قائل نہیں، فتح ہمارا وعدہ ہے، اور ہم اس وعدہ کے ایقان کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔

یاد رہے کہ مرجع عالیقدر کے اس بیان کو علمی، دینی اور عوامی حلقوں میں گہری پذیرائی ملی، اور اسے موجودہ حالات میں امت کو بیدار رکھنے کا پیغام قرار دیا گیا۔مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے کہا کہ مرجعیت نے ہمیشہ آئمہ طاہرین علیہم السلام کے وضع کردہ فریم ورک کے اندر رہ کر مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بھی تربیت کی ہے۔ انہیں قرآن مجید اور سنت نبوی سے مذہبی احکام اخذ کرنے کا طویل تجربہ ہے۔ ان میں سے ہر ایک کے اصول ہیں جو اس نے طویل کوشش کے بعد ان کے قائم کردہ ماخذ سے نکالے۔ان کے پاس تحقیق اور تحقیق کے نظریاتی اور عملی طریقے موجود ہیں ۔

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے کہا کہ وہ مومنین جو مرجعیت کے راستے پر چلتے ہیں وہ مختلف ثقافتوں، متنوع رجحانات، اور زندگی کے معاملات سے نمٹنے کے لیے مختلف عقائد کے حامل افراد کیساتھ مل کر کام کرتے ہیں، خاص طور پر سوشل میڈیا میں زبردست ترقی اور شکوک و شبہات اور چیلنجوں کی زبردست لہر کے ساتھ ساتھ اسلامی قوانین کی پابندی کرتے ہیں۔ مرجعیت کے پیروکار ایسے ہی ہیں جو مومنین کے حالات کو بھی ہمیشہ مدنظر رکھتے ہیں اور ان میں سے کچھ سماجی اور فعال کام کی ضرورت پر یقین رکھتے ہیں اور لوگوں کو درس محمدؐ و آلِ محمدؐ کی روشنی سے آشکار کر کےقائل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.