نظامِ مرجعیت کو امام زمانہؑ اور معصومینؑ کی تائید حاصل ہے، آیت اللہ یعقوبی

0 15

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے ’’نظام مرجعیت‘‘ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نظام مرجعیت کا آغاز دورِ غیبت کے آغاز سے ہوا جسے معصومین علیھم السلام اور امام زمانہ علیہ السلام کی تائید حاصل ہے۔ غیبت کے طولانی ہونے پر پہلے نائبین اور پھر فقہا نے مسائل شریعہ سے آگاہی بخشی اور معصومین علیھم السلام کے فرمودات کی روشنی میں مومنین کو مذہب ،سیاست، معیشت اور غرضیکہ ہر نوعیت کے دنیاوی امور میں دین اسلام کے اقدار کے مطابق رہنمائی کی۔ آئمہ طاہرین علیھم السلام کے ادوار میں لوگ براہ راست یا معصومین علیھم السلام کی شاگردوں کے ذریعے تعلیمات اسلامیہ سے روشناس ہوتے تھے حتی کہ امام زمانہ علیہ السلام کی غیبت صغریٰ کے دوران بھی امام زمانہ علیہ السلام سے نائبین کے ذریعے رابطہ کرتا تھے لیکن چوتھے نائب خاص کی وفات کے بعد یہ امکان بھی ختم ہو کر رہ گیا نہ امام زمانہ تک براہ راست لوگوں کی رسائی تھی نہ اُن کا کوئی شاگرد اور نہ ہی نائب خاص درمیان میں موجود تھا۔ ایسی صورت میں معصومین علیھم السلام نے اپنی روایات میں ایسے امور کی ذمہ داری جنکا کوئی والی وارث نہ تھا علماء کے کندھوں پر ڈالی یوں نظام مرجعیت ابھر کر سامنے آیا جو آج تک رائج ہے اور تا وقت ظہور امام زمانہ علیہ السلام رائج رہے گا۔

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نےکہا ہے کہ آغازِ غیبت سے ہی فقہا اور علماء نے آئمہ طاہرین علیھم السلام سے منسوب احادیث کو یکجا کرنا شروع کردیا علمی حوالے سے کام کی ابتداء ہی نظام مرجعیت کی بنیاد تھی جو اپنے اپنے ادوار میں ہر ایک کو رہنمائی فراہم کرتی رہی۔ دورِ غیبت سے لے کر آج تک طوفان زمانہ نے بارہا امتحان لیا، مگر نظام مرجعیت کی شمع کسی سے بھی بجھنے نہ پائی کیونکہ اس کو امام زمانہ علیہ السلام کی تائید حاصل ہے ۔متعددفتنوں اور آزمائشوں نے سر اٹھایا،نظامِ مرجعیت ہمیشہ الٰہی تائید و نصرت سے چلتا رہا ہے اور الحمدللہ آج بھی پوری دنیا اس سے فیضیاب ہو رہی ہے۔

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ امت کے عقائد و اعمال کی درستگی کیساتھ اُن کی حفاظت مرجعیت کی ذمہ داری ہےکیونکہ مرجع تقلید وہ بلند پایہ فقیہ ہوتا ہے جس کو ہر طرح کے دینی علوم پر مکمل عبور حاصل ہوتا ہے یعنی جو اسلامی احکام کو مکمل طور پر اصولوں کی بنیاد پر سمجھ کر سمجھانے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔بے شک مرجع تقلید کا عادل، پرہیزگار، اور دیندار ہونااہم ترین شرط ہے۔دورِ حاضر میں مومنین کے پاس ذریعہ نجات مرجعیت ہے جو لوگ اس نظام کے خلاف برسرپیکار ہیں وہ دراصل نظام امامت سے کٹ کر رہ جاتے ہیں۔

مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ دورِ غیبت میں نظام مرجعیت کو پس پشت نہیں ڈالا جاسکتا وگرنہ امام زمانہ علیہ السلام سے لوگ کٹ کر رہ جائیں گے ۔دورِ غٰیبت میں یہ مراجع ہی ہدایت کے چراغ ہیں جن کی وجہ سے اسلامی تحریکیں آج بھی زندہ ہیں ۔عوام الناس کو اپنے تمام تر مسائل کے حل کیلئے مرجعیت کی طرف ہی رجوع کرنا چاہیے۔مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ جو لوگ نظام مرجعیت کو سمجھنے سے قاصر ہیں وہ نظام امامت کو کیسے سمجھ پائیں گے اس لیے ہر انسان نظام امامت کو سمجھنے سے پہلے نظام مرجعیت کو سمجھنے کی کوشش کرے ۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.