بجلی نظام میں بہتری کیلئے شروع آئی پی پیز کا منصوبہ عوام کی زندگیاں لینے لگا
ڈالر میں ادائیگی اور کیپیسیٹی چارجز جیسی شرائط کی وجہ سے خطیر سرمایہ کاری ہوئی ،1994 میں پاور پالیسی بنا کر آئی پی پیز کو پراڈکشن کی اجازت دی گئی۔
پہلے آئی پی پی نے 1997 میں پیداوار شروع کی، یہ پاور سیکٹر میں پہلی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری تھی، جس پر بھاری منافعوں کی ضمانت دی گئی تھی۔
شدید تنقید کے باجود 2002 کی پاور پالیسی میں بھی 1994 کی پالیسی کی اہم خصوصیات کو برقرار رکھا گیا،ڈالر میں ادائیگی اور کیپیسیٹی چارجز ایسی منافع بخش شرائط تھیں۔
پاور سیکٹر میں خطیر سرمایہ کاری ہوئی اور 2004-05 کے دوران بجلی کی سرپلس پیداوار سامنے آئی، 1998 میں ٹرانسمیشن کے معاملات واپڈا سے لے کر این ٹی ڈی سی کو دے دیے گئے، جبکہ 2000 کے اوائل میں ڈسٹریبیوشن 8 ڈسکوز کے حوالے کر دی گئی۔