فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال ثاقب نے ملاقات کی۔
ملاقات میں ملک کی ڈیجیٹل معیشت کے مستقبل پر گفتگو کی گئی، ملاقات کا مقصد نوجوانوں کو بلاک چین، کرپٹو کرنسی اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے بااختیار بنانا تھا۔
اس موقع پر بلال بن ثاقب نے کہا کہ نوجوان عالمی ٹیکنالوجی کے منظر نامے میں اپنی جگہ چاہتے ہیں، اس لیے کونسل بنائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسی کونسل کیلئے کام کر رہے ہیں جو ڈیجیٹل فنانس، سینٹر لائزیشن اور اے آئی کو موقع سمجھتی ہے۔
ملاقات کے دوران سی ای او پاکستان کرپٹو کونسل بلال بن ثاقب نے کرپٹو کونسل کی حالیہ کامیابیوں پر بھی روشنی ڈالی۔
ملاقات میں نوجوانوں کو بلاک چین، کرپٹو اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے بااختیار بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا، بلال بن ثاقب نے عالمی سطح پر کرپٹو و بلاک چین میں پاکستان کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔
بلال بن ثاقب نے کہا کہ پاکستان کرپٹو کونسل نوجوانوں کے عالمی ٹیک میز پر نمائندگی کا مطالبہ ہے، نوجوانوں اور سٹارٹ اپس کو بلاک چین حل تیار کرنے کے لیے سہولت فراہم کی جائے گی، جلد لاس ویگاس میں Bitcoin 2025 کانفرنس میں عالمی قائدین کے ہمراہ خطاب کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کرپٹو میں پاکستان کا سالانہ تجارتی حجم 300 ارب ڈالر سے زائد ہے، پاکستان دنیا بھر میں کرپٹو اپنانے والے سرِفہرست پانچ ممالک میں شامل ہے۔
بلال بن ثاقب نے کہا کہ ملک کی 70 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر اور کرپٹو اور ڈیجیٹل معیشت کے لیے مثالی ہے، پاکستان دنیا کی تیسری بڑی فری لانسنگ مارکیٹ ہے، نوجوانوں کی عالمی معیشت میں بھرپور شرکت ہے، ہر سال 50 ہزار آئی ٹی گریجویٹس پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی میں شامل ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نوجوانوں کو ڈیجیٹل لیڈرز بنانے کے لیے جامع قومی حکمت عملی ترتیب دی جائے، نوجوان صرف مستقبل نہیں، تبدیلی کے آج کے محرک ہیں، پاکستان کی بلاک چین و کرپٹو پالیسی عالمی پلیٹ فارم پر اپنی جگہ بنا رہی ہے۔