آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ مذاکرات مکمل نہ ہوسکے، شہباز رانا

0 4

اسلام آباد:تجزیہ کار شہباز رانا کا کہنا ہے کہ اس دفعہ حکومت کی کوشش تھی کہ وہ عید سے پہلے بجٹ پیش کر دے، 2جون کی تاریخ طے پا گئی تھی یکم جون کو انھوںنے سروے لانچ کرنا تھا، بجٹ پیش نہ کرنے کی دو بڑی وجوہات ہیں۔

تفصیلات کے پروگرام دی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جو بجٹ کے حوالے سے مذاکرات ہیں وہ مکمل نہیں ہو سکے، مذاکرات نامکمل رہنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ حکومت کچھ شعبوں خاص طور پر تنخواہ طور طبقے، ریئل اسٹیٹ کو ریلیف دینا چاہ رہی ہے مگر آئی ایم ایف نہیں مان رہا، ساتھ ہی کچھ اور ٹیکس اقدامات ہیں جن پر ابھی تک ان کا اتفاق نہیں ہوا۔

وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے کامرس رانا احسان افضل نے کہا کہ یہ ایک پانچ سال کی اسکیم ہے، بتدریج پانچ سال میں آئی ڈی کو زیرو پر لے کر جانا ہے، جو ریگولیٹری ڈیوٹی ہے، اے سی ڈیز کو آپ نے چار سال میں زیرو پر لے کر جانا ہے اور سی ڈیز جو ہیں اس کو آپ نے پانچ سلیبز سے چار سلیبز اور وہ بھی آپ نے اگلے چار سال میں جو میکسیمم سلیب ہو گا وہ پندرہ پرسنٹ ہوگا۔ وی آر موونگ ٹوورڈز ٹریڈ لبرلائزیشن، ہماری انڈسٹری کے پاس بھی اب پانچ سال موجود ہیں کہ پانچ سال میں وہ اپنے آپ کو کمپیٹیٹیو کرے ، اپنی ریسوسز کو ری الائن کرے اس کے اندر ٹیکنالوجیکل ایڈوانسمنٹ کرے اور ٹھیک ہو جائے۔

تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا کہ پرائم منسٹر شہباز شریف کل سے ترکی، ایران، آذربائیجان اورتاجکستان کے چار ملکی دورے کا آغاز کر رہے ہیں، اس دورے کا بنیادی مقصد ایک تو آپ کو پتہ ہے کہ خاص کر ترکی ، آذربائیجان یہ وہ ممالک ہیں جنہوں نے کھل کر پاکستان کو سپورٹ کیا، نہ صرف ان کی حکومتوں نے بالکل ان کے عوام نے بھی سپورٹ کیا۔ وزیراعظم اس کو کیپٹیلائز کرنے جا رہے ہیں۔ پرسنلی ان کا شکریہ ادا بھی کرنے جا رہے ہیں۔ اور ظاہر ہے کہ یہ ایک اوپرچیونیٹی فردر ان ممالک کے جو ہمارے تعلقات ہیں ان کو سیمنٹ کیا جائے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.