ایگریکلچر اور پراپرٹی سیکٹر سے ٹیکس وصولی اولین ترجیح ہے، عالمی بینک

0 115

عالمی بینک کے مطابق پاکستان ایگریکلچر اور پراپرٹی پر ٹیکس سے جی ڈی پی کے 3 فیصد ریونیو جنریٹ کرسکتا ہے، پاکستان کے امیر ترین ذرعی سیکٹر اور پراپرٹی سیکٹر پر ٹیکسوں میں اضافہ کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔

تنخواہ دار طبقہ اپنی صلاحیت کے مطابق زیادہ سے زیادہ ٹیکس ادا کر رہا ہے اس لیے تنخواہ دار طبقے پر مزید ٹیکس لاگو کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔

پاکستان کے لیے عالمی بینک کے ماہر معیشت ٹوبیاس حق نے اس حوالے سے بتایا کہ ایگریکلچر اور پراپرٹی سیکٹر میں بے پناہ دولت موجود ہے، جہاں ٹیکس لگانے کی ضرورت ہے۔

سیلز ٹیکس میں چھوٹ کو واپس لینا عالمی بینک کی ترجیح ہے، پاکستان ایگریکلچر اور پراپرٹی پر ٹیکس عائد کرکے جی ڈی پی کے 3 فیصد ریونیو جنریٹ کرسکتا ہے، رواں سال کی جی ڈی پی کے تخمینے کے مطابق اس طرح پاکستان 3 ٹریلین روپے کا ریونیو جنریٹ کرسکتا ہے۔

عالمی بینک کے مطابق پاکستان جی ڈی پی کا 2 فیصد زمین اور پراپرٹی پر جبکہ ایگریکلچر پر ٹیکس عائد کرکے جی ڈی پی کا 1فیصد ٹیکس جمع کرسکتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.