حکومت کا خسارے میں کمی کیلئے اخراجات میں کمی کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے صوبوں کی جانب سے رواں مالی سال کے دوران 600 ارب روپے سرپلس ظاہر کرنے اور وفاق کے مالیاتی خسارے میں کمی کی شرط پوری کرنے کے لیے ترقیاتی پروگرام کے نئے منصوبے بھی شروع نہیں کیے جائیں گے۔
نجی میڈیا کے مطابق نگران حکومت نے ملک کی مشکل مالی صورت حال کے باعث یہ فیصلہ کیا ہے اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے بھی تجویز کی حمایت کی ہے۔
اخراجات میں کمی کے لیے حکومت نے رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کے نئے منصوبے شروع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور جاری ترقیاتی منصوبوں کی ہی مالی ضروریات کو پورا کیا جائے۔
بجلی، گیس، گندم اور کھاد کی سبسڈی میں صوبوں سے آبادی کے تناسب سے حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، صوبائی حکومتوں کے کہنے پر گندم اور یوریا کھاد درآمد کی گئی۔
ٹریڈنگ کارپوریشن کے اجناس کی درآمد کے واجبات دو ہزار ارب روپے سے زائد کے ہیں اور صوبائی حکومتوں نے گزشتہ کئی سال سے اپنا حصہ ادا نہیں کیا۔