پاکستان کی مختلف ممالک کیساتھ تجارت میں 8 ارب ڈالر کی گڑبڑ کا انکشاف
پاکستان بزنس کونسل کی جانب سے نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر کو لکھے گئے خط میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی تاجروں نے چین، سنگاپور، جرمنی اور برطانیہ سے مالی سال 2022 کے دوران 19 ارب ڈالر کی درآمدات کی ہیں۔
ان ممالک کی جانب سے پاکستان کو 26.3 ارب ڈالر کی برآمدات کرنے کا بتایا گیا ہے، اس طرح چاروں ممالک کے فراہم کردہ اعداد وشمار اور پاکستانی اعداد وشمار میں 7.3 ارب ڈالر کا فرق پایا جاتا ہے۔
زرعی ٹیکس میں اضافے سے متعلق چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ پاکستان میں 10 ملین ٹیکس دہندگان رجسٹرڈ ہیں، لیکن ان میں سے صرف 4.2 ملین افراد نے ہی گزشتہ سال ٹیکس ریٹرنز فائل کیے ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ نے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے چین کے ساتھ 4 ارب ڈالر کے فرق کا معاملہ اٹھانے کی درخواست کی ہے، چین کی طرف سے فراہم کردہ نامکمل ڈیٹا ریونیو اور فارن ایکسچینج میں کمی اور نقصان کا باعث بن رہا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو چار ممالک کے ساتھ تجارت میں 8 ارب ڈالر کے مجموعی فرق پر جاری تحقیقات کے متعلق بریفنگ دی۔ چین کے ساتھ تجارت میں 4 ارب ڈالر کا فرق پایا گیا ہے، جس کے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کرکے معاملہ چینی حکام کے ساتھ اٹھانے کی درخواست کی ہے۔