آٹو موبائل سیکٹر کی عالمی تجارت میں پاکستان کا حصہ بہت کم

0 118

پاکستان میں آٹو موبائل سیکٹر کو شدید معاشی بحران کا سامنا ہے، ادائیگیوں کے توازن کے معاملات کی وجہ سے درآمدات پر لگنے والی پابندیوں اور معاشی سست روی نے نئی آٹو موبائلز کی فروخت کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔

پاک وہیلز کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کے دوران کاروں کی فروخت میں 44 فیصد جبکہ بسوں کی فروخت میں 32 کی کمی ہوئی ہے۔

آٹو موبائل سیکٹر کاعالمی تجارت میں حصہ 1.8 ہزار ارب ڈالر سے زیادہ ہے، جس میں 800 ارب ڈالر کی اسپیئر پارٹس، انجن آئل وغیرہ کی صنعت ہے۔

جرمنی، جاپان، چین، امریکا اور میکسیکیو پانچ بڑے ایکسپورٹر ہیں، جرمنی اور چین نے 100 ارب ڈالر کے فاضل پرزے اور دیگر سامان ایکسپورٹ کیا ہے، جبکہ پاکستان نے صرف 160 ملین ڈالر کی ایکسپورٹ کی ہے، جس میں 85 فیصد فاضل پرزہ جات اور اسیسیریز شامل ہیں۔

پاکستان کی تجارتی پالیسی انتہائی رجعتی ہے، جس کی وجہ سے اس سیکٹر کی گروتھ متاثر ہورہی ہے، گلوبل ویلیو چین میں پاکستان کا حصہ محض 80 ملین ڈالر ہے۔

گلوبل ویلیو چین میں شرکت کیلیے درآمدی ٹیرف میں کمی کی ضرورت ہے، پاکستان میں فاضل پرزوں اور اسیسیریز پر ٹیرف 18 فیصد کی بلند ترین سطح پر ہے، جبکہ دیگر ممالک اس کو کم کرکے 10 فیصد تک کرچکے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.