پیاز کی ایکسپورٹ پرائس میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں پیاز نایاب

0 100

وزارت تجارت کی جانب سے پیاز کی ایکسپورٹ پر پابندی عائد کرنے کے بجائے ایکسپورٹ پرائس بڑھانے سے خوردہ سطح پر پیاز کی قیمت میں مزید 40روپے کا اضافہ ہوگیا ہے، مقامی مارکیٹ میں پیاز 240روپے کلو فروخت ہورہی ہے۔

بھارت کی جانب سے مقامی مارکیٹ میں پیاز کی دستیابی کو ممکن بنانے اور بھارتی عوام کو سستے داموں پیاز کی فراہمی کے لیے بھارت سے پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کردی گئی۔

پاکستان میں معاشی بحران اور تاریخ کی بدترین مہنگائی کے باوجود ایکسپورٹرز کو پیاز کی ذخیرہ اندوزی اور ایکسپورٹ سے سرمایہ کمانے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔

پاکستان ایک جانب دیسی پیاز ایکسپورٹ کررہا ہے وہیں مقامی طلب پوری کرنے کے لیے ترکی سے پیاز درآمد کی جارہی ہے جس سے زرمبادلہ ضایع ہورہا ہے۔

اس تمام صورتحال کافائدہ بڑے ایکسپورٹرز کو پہنچ رہا ہے جو کاشتکاروں کے نام پر پیاز ایکسپورٹ کرکے پیاز کی قلت پیدا کرکے ایکسپورٹ سے پیسہ کمارہے ہیں۔

وزارت تجارت نے مہنگائی کے مارے عوام کی مشکلات پر ایکسپورٹرز کے مالی مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے پیاز کی ایکسپورٹ پرائس 750ڈالر سے بڑھا کر 1200ڈالر فی ٹن مقرر کردی ہے، اس فیصلے سے پیاز کی ذخیرہ اندوزی میں شدت آگئی ہے اور خوردہ مارکیٹ کے لیے پیاز کی سپلائی انتہائی محدود ہوگئی ہے۔

سبزی منڈی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکسپورٹ سے پیاز کے کاشتکاروں کو کوئی فائدہ نہیں ہورہا کیونکہ پیاز کی فصل کئی ہفتوں قبل ہی ذخیرہ اندوزوں کے گوداموں میں منتقل کردی گئی ہے، کاشتکاروں سے اونے پونے خریدی جانے والی پیاز اب منہ مانگی قیمت پر فروخت کی جارہی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.