حکومت نے نیٹ میٹرنگ پالیسی ختم کرکے گراس میٹرنگ پالیسی لانیکا عندیہ دے دیا، اس طرح نیٹ میٹرنگ کا فائدہ اٹھانے والے صارفین کو بھی مہنگی بجلی فراہم کی جائے گی۔
حکومت نے بجلی کی قیمتوں کے بحران پر قابو پانے کیلیے اپنی حکمت عملی سے آئی ایم ایف کو آگاہ کیا ہے، حکومت نے آئی ایم ایف کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نیٹ میٹرنگ کی پالیسی ختم کرنے جارہی ہے، اور اس کی جگہ گراس میٹرنگ کی پالیسی متعارف کرائی جائے گی۔
گراس میٹرنگ کے تحت 2 میٹر لگائے جائیں گے، سولر پینل سے پیداشدہ بجلی نینشل گرڈ کو بھیجی جائے گی اور پھر واپس فراہم کی جائے گی، ان کا حساب 2 میٹرز کے ذریعے رکھا جائے گا۔
سولر پینل کے حامل صارفین کو قومی گرڈ سے بجلی اسی ریٹ پر مہیاکی جائے گی، جس ریٹ پر دیگر کو فراہم کی جاتی ہے، نیٹ میٹرنگ کے ذریعے لاتعداد صارفین پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں چلے گئے ہیں۔
گراس میٹرنگ پالیسی کے تحت سولر پینل والے صارفین کو پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں رجسٹرڈ نہیں کیا جائے گا اور ان کو بجلی کے نرخ نان پروٹیکٹڈ صارفین کی طرح ہی چارج کیے جائیں گے۔
اس طرح سولر پینلز کے ذریعے فائدہ اٹھانے والے صارفین کے مالی فوائد میں کمی آئے گی،واضح رہے کہ پاکستان میں رواں مالی سال کے دس ماہ کے دوران 6,800 میگاواٹ کے سولر پینل درآمد کیے گئے ہیں۔
مذاکرات کے دوران حکومت نے آئی ایم ایف کو چین سے 15.4 ارب ڈالر کے توانائی قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کے بارے میں بھی آگاہ کیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ کیپیسیٹی چارجز سے جان چھڑا کر ہی بجلی سستی کی جاسکتی ہے۔