شرعی اصولوں کو بینکاری پر لاگو نہیں کریں گے، گورنر اسٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک کا لیبل فریم ورک ماڈرن سینٹرل بینکنگ کے عین مطابق ہے، جمیل احمد

0 84

کراچی(شوریٰ نیوز) گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہشرعی اصولوں کو بینکاری پر لاگو نہیں کریں گے، گورنر اسٹیٹ بینک
اسٹیٹ بینک کا لیبل فریم ورک ماڈرن سینٹرل بینکنگ کے عین مطابق ہے اس معاملے میں بینکوں کے کاروباری مفادات کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔اسٹیٹ بینک کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے پر تقریب کا انعقاد کیا گیا جس سے خٖطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شرعی بنیادوں پر بینکاری کو استوار کرنا اسٹیٹ بینک کی ترجیحات میں سرفہرست ہے، اس پر کاروباری کشش کے ساتھ عمل درآمد ہوگا، زبردستی لاگو نہیں کریں گے، بینکوں کے کاروباری مفادات کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔ اب اسٹیٹ بینک کا لیبل فریم ورک ماڈرن سینٹرل بینکنگ کے عین مطابق ہے جس میں وقت کے ساتھ بہتری لائی گئی، بینکاری قانون بھی بہت سے قوانین کے مطابق تھا، 1962 میں بینکنگ قانون بنا جو اب کسی بھی جدید بینکاری قوانین کے مطابق ہے، تمام اختیارات اسٹیٹ بینک کے پاس ہیں، اسٹیٹ بینک کے موجودہ قانون میں قیمتوں کے تعین، معاشی ترقی اور استحکام جیسی بنیادی ذمہ داریاں دی گئیں۔ مانیٹری پالیسی کا فریم ورک بھی ماڈرن اور خودمختار ہے، مانیٹری پالیسی اراکین کے ساتھ تین معاشی ممبران اور بورڈ کے بیرونی اراکین پر مشتمل ہے، مانیٹری پالیسی کا فیصلہ آزادانہ طریقے سے کیا جاتا ہے، ریگولیٹری فریم ورک ایک ماڈرن اور بین الاقوامی معیارات سے مطابق ہے۔ اب بینکوں کی نگرانی عالمی اصولوں کے مطابق رسک بیسک سپرویژن فریم ورک کے تحت کی جاتی ہے، بینکوں کی نگرانی مضبوط ہے اور مانیٹرنگ میں بہتری آئی جس میں آٹو میشن پر بہت فوکس ہے، اس وقت 3 ہزار کا اسٹاف ہے جو آٹو میشن کا نتیجہ ہے جب کہ 80 کی دہائی میں 14 ہزار ملازمین تھے۔ اب کئی دنوں میں ہونے والے کام منٹوں میں ہوتے ہیں، ٹیکنالوجی پر مبنی بہت بڑے پراجیکٹس کیے ہیں، بینکوں کی رپورٹنگ کو ڈیجیٹائز کیا گیا ہے، ڈیٹا ویئر ہاؤس سسٹم سے آن لائن رپورٹنگ ہوتی ہے، ای سی آئی بی کریڈٹ کی تفصیلات کا ریکارڈ بھی ڈیجیٹائز کردیا اب کوئی بینک اپنی برانچ سے کسٹمر کی کریڈٹ ہسٹری جان سکتا ہے، فارن ایکس چینج ریگولیٹری فریم ورک نے آن لائن رپورٹنگ کو ممکن بنایا۔ پانچ سال پہلے اسٹیٹ بینک کے افسران فائلوں کے پیچھے چھپے نظر آتے تھے اب ٹیبل صاف رہتی ہے، کے ایم سسٹم کے تحت فائلز آن لائن طریقے سے منتقل کی جاتی ہیں، اکاؤنٹ کھولنے کے لیے ڈیجیٹل آن بورڈنگ کی سہولت دی ہے، گھر بیٹھے اکاؤنٹ کھولا جاسکتا ہے، بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے روشن ڈیجیٹل اکائونٹس کی سہولت دی، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں 6 ارب ڈالر سے زائد کی رقوم آئیں۔ افراط زر کو میڈیم ٹرم ہدف کے مطابق رکھنا ہے، افراط زر ایک بہت بڑا چیلنج ہے اسے میڈیم ٹرم ہدف میں لانا ضروری ہے، یہ ہدف 5 سے 7 فیصد ہے، افراط زر دو سال میں 5 تا 7 فیصد پر آجائے گا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.