غزہ میں اسرائیلی مظالم دیکھ کر اذیت میں ہوں، ملالہ کی عالمی رہنماؤں سے نسل کشی رکوانے کی اپیل
سماجی کارکن اور نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے ایک بار پھر غزہ میں فوری، مستقل جنگ بندی اور نسل کشی کو روکنے کا مطالبہ کر دیا۔
ملالہ یوسف زئی نے سوشل میڈیا پر غزہ میں اسرائیل کی ظلم و بربریت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی ظالمانہ کارروائیاں دیکھ کر اذیت میں ہوں۔
ملالہ نے کہا کہ غزہ میں ہزاروں بھوکے بچے ہیں، اسکولوں اور اسپتالوں کی تباہی، انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹوں کے سبب رنج میں ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسانیت کا تقاضا ہے کہ فوری اور عالمی سطح پر غزہ کے لیے اقدام کیا جائے۔ میں دنیا کے تمام رہنماؤں سے اپیل کرتی ہوں کہ اسرائیلی حکومت پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالیں تاکہ اس نسل کشی کو روکا جا سکے اور عام شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
گزشتہ دنوں ملالہ یوسف زئی نے جنگ زدہ لبنان میں بچوں کی تعلیم کیلئے ڈیڑھ لاکھ ڈالر عطیہ کیے تھے۔
It makes me sick to my stomach to see Israel’s cruelty and brutality in Gaza. I am heartbroken seeing thousands of starving children, demolished schools and hospitals, blocked humanitarian aid and displaced families.
Our collective humanity calls for global and immediate action.…
— Malala Yousafzai (@Malala) May 20, 2025
واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ امداد کی 80 روز سے مکمل ناکابندی کر رکھی ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد کی بندش بدستور جاری ہے اور غزہ میں اب تک کوئی امداد داخل نہیں ہوسکی۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں غذائی قلت شدت اختیار کرگئی ہے اور اگلے 48 گھنٹے میں امداد نہ پہنچی تو 14 ہزار بچے مر سکتے ہیں۔