ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے کیساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دیدی

0 5

ایرانی پارلیمنٹ نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دے دی۔ایرانی میڈیا کے مطابق پارلیمانی کمیٹی نے امریکی اور اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں انٹرنیشنل ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے طرز عمل پر اس کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دی ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے ترجمان ابراہیم رضائی نے تصدیق کی ہے کہ پیر کو پارلیمانی کمیٹی کے طویل سیشن میں صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد بل کی منظوری دی گئی۔ترجمان نے کہا کہ اس اقدام کی حتمی منظوری ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل دے گی اور اگر یہ بل کونسل سے منظور ہوتا ہے تو ایران کی حکومت آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرے گی جس کے تحت عالمی ایجنسی کو گارنٹی نہیں دی جائے گی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے تحت ہو سکتا ہے کہ ایران اپنی جوہری سائٹس پر کیمروں کی تنصیب نہ کرے اور عالمی انسپکشن کے لیے عالمی ادارے کے انسپکٹرز کو بھی اجازت نہ دینے سمیت انہیں رپورٹس بھی جمع نہ کرائی جائیں اور یہ اس وقت تک ہو سکتا ہے جب تک ہماری جوہری تنصیبات سے متعلق سکیورٹی کی ضمانت نہ دی جائے۔واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کی تین جوہری تنصیبات کو بی ٹی بمبار طیاروں سے نشانہ بنایا گیا تھا جس میں فردو، نطنز اور اصفہان کی تنصیبات شامل ہیں۔

امریکی حملے کے بعد صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ امریکا نے ایران کی جوہری صلاحیتوں کو تباہ کردیا ہے اور اب ایران کبھی ایٹم بم نہیں بنا سکے گا البتہ ایران کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس افزودہ شدہ یورینینم محفوظ ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.