مزاحمت کے حوالے سے شام کا موقف تبدیل نہیں بلکہ مضبوط ہوا ہے، بشار اسد
شام کے صدر بشار اسد نے فلسطینی مزاحمت کے لیے دمشق کی حمایت پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ مزاحمت کے حوالے سے شام کا موقف تبدیل نہیں ہوا ہے بلکہ اس میں پہلے سے زیادہ مضبوطی آئی ہے۔
غیر ملکی ٹی وی چینل کے مطابق، شام کے صدر بشار اسد نے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے شام کی پوزیشن انیس سو اڑتالیس کی بہ نسبت زیادہ مستحکم ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ انکی حکومت فلسطینی مزاحمت کے لئے بلا تاخیر ہر ممکن مدد کرنے کو ہمیشہ آمادہ ہے اور اس سے کبھی دریغ نہیں کرے گی۔
ان کا ملک مزاحمت کی حمایت میں پیچھے نہیں ہٹے گا کیونکہ غاصب دشمن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، صیہونی حکومت کے ساتھ تنازعات کے خاتمے کا واحد راستہ تمام مقبوضہ اراضی فلسطینیوں کے حوالے کر دینا ہے۔
انہوں نے مغربی ممالک کے جارحانہ اور متعصبانہ کردار پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک کی جانب سے صیہونیوں کی اندھی حمایت کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے۔
جب تک حالات میں تبدیلی نہیں آتی اور فلسطینی اور شامی عوام کے حقوق کی بازیابی نہیں کرا لی جاتی، تب تک شام کے موقف میں کوئی تبدلی نہیں آئے گی ۔ ماضی میں بھی شام کے صدر صہیونی قبضے کے خاتمے تک فلسطینی مزاحمت کی حمایت پر زور دیتے رہے ہیں۔