غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کا حملہ، متعدد فلسطینی شہید اور زخمی
غزہ پر جاری وحشیانہ صیہونی جارحیت میں آج بھی کم سے کم دس فلسطینی شہید ہو گئے۔
فلسطین کی شہاب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے پیر کو خان یونس کے مشرقی علاقے کے رہائشی مکانات پر بھی جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا جس میں تین چھوٹے بچوں سمیت دس فلسطینی شہید اور کئی دیگر زخمی ہوگئے۔
غزہ کے مختلف علاقوں پر صیہونی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ بدستور جاری ہے جبکہ غاصب و ظالم صیہونی حکومت کی توسیع پسندی کے نتیجے میں جنگ بندی کا بھی اب تک کوئی سمجھوتہ طے نہیں پا سکا ہے۔
درین اثنا فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے اسکائی نیوز سے گفتگو میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت جنگ بندی کا سمجھوتہ طے کرنے اور جنگی قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں سنجیدہ نہیں ہے اور توسیع پسندی کا مظاہرہ کر رہی ہے جبکہ تحریک مزاحمت بھی کسی ایسی تجویز کو قبول نہیں کر سکتی کہ جس میں مستقل جنگ بندی، غزہ سے صیہونی فوجی انخلاء اور پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا مسئلہ شامل نہیں ہو گا۔
اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے ایک بیان میں غزہ کے خلاف جنگ کے بارے میں کہا تھا کہ صیہونی حکومت نے فائر بندی کی نئی تجویز پیش کی ہے اور قطر کے ذریعے یہ تجویز حماس کو پیش کردی گئیہے۔
دریں اثنا اسرائيل کے ٹی وی چینل تیرہ نے مقبوضہ فلسطین کی انتہا پسند صیہونی پارٹی لیکوڈ کے حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ حماس اگر امریکہ کی اعلان کردہ تجویز کا ہاں میں جواب دیتی ہے تو بھی صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو اس پر عمل نہ ہونے کا کوئی راستہ تلاش کریں گے ورنہ نیتن یاہو کی کابینہ کا شیرازہ بکھر جائے گا اور صیہونی حکومت زوال سے دوچار ہو جائے گا۔