پی ٹی آئی کا ضم اضلاع بارے وفاقی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار، ختم کرنیکا مطالبہ
پاکستان تحریک انصاف نے ضم اضلاع کے حوالے سے وفاقی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر، شاہ فرمان، شیخ وقاص اکرم نے نیوزکانفرنس کی، اس موقع پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ قبائلی علاقے ہمیشہ حساس رہےہیں، قبائلی علاقوں سے 7 ایم این ایز منتخب ہوتے ہیں، 5 ایم این ایز کا تعلق تحریک انصاف سے ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ قبائلی علاقے صوبے میں ضم ہو چکے ہیں، وفاقی حکومت کے پاس قبائلی علاقوں سے متعلق کمیٹی بنانے کا کوئی اختیار نہیں، وفاقی حکومت قبائلی علاقوں سے متعلق کمیٹی کو ختم کرے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے اسی لیے وفاقی حکومت کی بنائی گئی کمیٹی میں شرکت نہیں کی، وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کمیٹی کو ختم کیا جائے، وفاقی حکومت صوبائی معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقے 25 ویں ترمیم کے بعد صوبے میں ضم ہو چکے ہیں، ضم اضلاع سے متعلق جو بھی قانون سازی ہے وہ صوبائی حکومت کرے گی۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ فاٹا کے لیے امیرمقام کو کمیٹی کا کنوینئر منتخب کیا گیا، وفاقی حکومت کا کمیٹی بنانا صوبائی معاملات میں دخل اندازی ہے، فاٹا کے عوام نے 95 فیصد ووٹ تحریک انصاف کو دیا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ان کی نظر مائنز اینڈ منرلز پر لگی ہوئی ہے، ہم فاٹا میں آپریشن نہیں ہونے دیں گے۔شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کس اختیار سے یہ کمیٹی بنائی؟ فاٹا اور خیبرپختونخوا کے لوگ اپنے فیصلے خود کرنا جانتے ہیں، وزیراعظم کی بنائی گئی کمیٹی ڈرامہ ہے، یہ ختم ہونا چاہئے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ وفاق نے فاٹا والوں کے پیسے دینے ہیں، اگر تم لوگ فاٹا کے عوام سے مخلص ہو تو ان کا حق دو، تم ان کا مال واپس کرو، یہ فاٹا کی ڈیمانڈ ہے، امیر مقام کون ہوتا ہے وہ تو خود فارم 47 کے ذریعے آیا۔