لیول پلیئنگ فیلڈ کیس، پی ٹی آئی کے وکیل الیکشن کمیشن کیخلاف ثبوت نہ پیش کر سکے

0 139

سپریم کورٹ میں عام انتخابات کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر سماعت 8 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے عدالتی حکم پر عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔

درخواست گزار شعیب شاہین نے کہا کہ لطیف کھوسہ سینئر وکیل ہیں، میں نے ان سے دلائل کی درخواست کی ہے، میں لطیف کھوسہ کے ساتھ کھڑا ہوں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لطیف کھوسہ کے نام کے ساتھ سردار لکھنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا یہ سردار، نواب اور پیر جیسے الفاظ اب لکھنا بند کر دیں۔

1976 کے بعد سے سرداری نظام ختم ہو چکا ہے، یا تو پاکستان کا آئین چلائیں یا پھر سرداری نظام، آئین پاکستان کےساتھ اب مذاق کرنا بند کر دیں۔

لطیف کھوسہ نے کہا میرے شناختی کارڈ پرسردار لکھا ہے اس لیے عدالت میں بھی سردار لکھا گیا، جس پر چیف جسٹس نے کہا سردار اور نوابوں کو چھوڑدیں، اب غلامی سے نکل آئیں، سردار لکھ کر اپنا رتبہ بڑا کرنے کی کوشش نہ کیا کریں۔

آپ ویڈیو لگانے دیں، پوری دنیا نے میڈیا پر دیکھا جوپی ٹی آئی کے ساتھ ہوا، چیف جسٹس نے کہا میں نے نہیں دیکھا کیونکہ میں میڈیا نہیں دیکھتا، لطیف کھوسہ بولے ہمارے کارکنان جب کاغذات جمع کرانے گئے تو پولیس نے کمشنر آفس کو سیل کر دیا، چیف جسٹس نے کہا آپ پھر ادھرادھرکی باتیں کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن کی بات کریں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل کا آخری دن کب ہے؟ جس پر الیکشن کمیشن کے نمائندے نے بتایا کہ آج اپیل کا آخری روز ہے، 10 جنوری تک ٹریبونلز فیصلے کریں گے۔

آئی جی، چیف سیکرٹری اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 8 جنوری تک ملتوی کر دی گئی اور کہا کہ الیکشن کمیشن نے الیکشن کمیشن پنجاب کے خط کے جواب میں ہدایات جاری کی تھیں، بتایا جائے کہ الیکشن کمیشن کی ہدایات پرعملدرآمد ہوا یا نہیں؟

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.