نگران وزیرداخلہ گوہر اعجاز نے کہاہے کہ الیکشن والے دن موبائل فون اور انٹرنیٹ بند کرنا کوئی آسان فیصلہ نہیں تھا، 28 شہادتوں کے بعد انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند کرنا پڑی۔
انہوں نے نگران وزیر اطلاعات مرتضٰی سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں کروڑوں افراد نے ووٹ کا حق استعمال کیا، اداروں نے سکیورٹی کا نظام بہترین طریقے سے چلایا۔
عام انتخابات سے ایک روز قبل بلوچستان کے دو اضلاع میں انتخابی دفاتر کے باہر دھماکوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر 28 افراد جاں بحق ہوگئے۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق دونوں واقعات خودکش نہیں تھے، دونوں واقعات میں نصب بم دھماکا کیا گیا۔
رپورٹس موجود تھیں کہ موبائل فون کے ذریعے دھماکے ہوسکتے ہیں، الیکشن والے دن موبائل فون اور انٹرنیٹ بند کرنا کوئی آسان فیصلہ نہیں تھا، 28 شہادتوں کے بعد انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند کرنا پڑی۔
سکیورٹی کے باوجود الیکشن ڈے پر 56 واقعات پیش آئے ،ان واقعات میں چار شہریوں کی بھی شہادت ہوئی،تنقید کی گئی کہ موبائل فون سروس جلدی کیوں نہیں بحال کی گئی،انتخابی عملہ اور سامان دور دراز علاقوں سے واپس آنا تھا رسک نہیں لے سکتے تھے۔
سکیورٹی فورسز نے عوام کی حفاظت کیلئے جانوں کی قربانی پیش کی، قوم نے جو ووٹ دیا ہے ایسا نہیں کہ نتائج میں وہ سامنے نہیں آرہا،الیکشن کمیشن اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔
ہمارا کام سکیورٹی دینا تھا، انتخابات اچھے ماحول اور عمدہ طریقے سے مکمل ہوئے ، پاکستان میں تمام وسائل موجود ہیں ہمیں صرف سرجھکا کر کام کرنا ہے۔