(ن) لیگ اور پیپلز پارٹی میں مذاکرات، گورننس بڑے مسائل میں شامل

0 93

حکومت کی تشکیل کیلئے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں سب سے بڑے ایشوز میں گورننس کا معاملہ زیر بحث آیا ہے۔

اس بات پر بحث و مباحثہ ہوا ہے کہ نئی حکومت کی توجہ گورننس پر ہونی چاہئے اور اسے بہتر ہونا چاہئے کیونکہ اس کے بغیر قوم کو درپیش چیلنجز سے نمٹا نہیں جا سکتا۔

ان ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کا احساس پایا جاتا ہے کہ سیاسی جماعت یا جماعتیں طرز حکمرانی میں مزید کوتاہی کی متحمل نہیں ہو سکتیں، اس بات پر بحث ہوئی ہے کہ ملکی معیشت کو بڑی اصلاحات کے بغیر درست نہیں کیا جا سکتا۔

سیاسی وابستگیوں سے ہٹ کر اور کاروباری طبقے کی مخالفت کے باوجود ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہوگا، نقصان میں جانے والے سرکاری اداروں کی نجکاری بغیر کسی سیاسی مداخلت کے کرنا ہوگی، توانائی اور گیس کے شعبے میں بڑھتے قرضہ جات خراب طرز حکمرانی کا نتیجہ ہیں۔

مباحثے میں شامل ایک ذریعے کا کہنا تھا کہ گورننس کا معاملہ اس بات کو واضح کرنے کیلئے زیر بحث لایا جا رہا ہے کہ حکومت کے پاس کارکردگی دکھانے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں، ماضی کی طرح سرکاری اداروں میں مشکوک بھرتیوں اور معاشی معاملات پر سیاست کا متحمل نہیں ہوا جا سکتا۔

حکومت میں شامل ایک ماہر معیشت نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو اپنی تاریخ کا سب سے بڑا چیلنج درپیش ہے، گزشتہ دو سال کے دوران جس قدر مہنگائی ہوئی ہے اس کا سامنا ملک کو پہلے کبھی نہیں ہوا۔

مسلسل دوسرے سال بھی کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) 30؍ فیصد کو چھو رہا ہے اور کچھ مہینے ایسے بھی تھے جن میں یہ انڈیکس 38؍ فیصد تک جا پہنچا تھا۔

اس مسلسل مہنگائی کی وجہ سے شرح سود کو بڑھا کر 22؍ فیصد کردیا گیا اور جب تک مہنگائی کم نہیں ہوگی اس وقت تک یہ شرح اسی حد پر رہے گی۔ بھاری شرح سود کا نتیجہ یہ بھی ہے کہ قرضے بڑھ رہے ہیں اور قرضوں کی ادائیگی کا بوجھ بھی اس قدر بڑھ رہا ہے

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.