گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا (کے پی) بیرسٹر محمد علی سیف نے کرغزستان میں پاکستانیوں سمیت غیر ملکی طلبہ پر حملوں کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرغز حکومت طلبہ پر تشدد اور طالبات کو ہراساں کرنے کے معاملے کا نوٹس لے۔
کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک سمیت مختلف شہروں میں پاکستانی طلبہ کی بڑی تعداد زیرتعلیم ہے، پاکستانی طالبات کو ہراساں کیا جانا انتہائی تشویش ناک ہے، پاکستانیوں سمیت تمام غیر ملکی طلبہ کی جان ومال کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرمحمد علی سیف نے کہا کہ کرغزستان میں تقریباً 10 ہزار کے قریب پاکستانی طلبہ زیر تعلیم ہیں، مقامی لوگوں سے جھگڑے کے نتیجے میں وہاں پاکستان طلبہ و طالبات پر حملے ہو رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک کے مقامی اور غیر ملکی طلبہ میں جھگڑے کے بعد ہنگامہ آرائی ہوگئی ہے، پاکستانی طلبہ بھی ہنگاموں کی زد میں آگئے اور مشتعل کرغز طلبہ نے پاکستانی طلبہ کے ہاسٹلز پر حملے کردیے، متعدد طلبہ کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
مشتعل کرغز طلبہ کی جانب سے پاکستانی نوجوانوں کے ہاسٹلز پر حملے کرکے توڑ پھوڑ کی گئی اور پاکستانی طالبات کو بھی ہراساں کیا جا رہا ہے جس پر پاکستانی طلبہ تشویش کا شکار ہوگئے ہیں۔
ہاسٹل میں لڑکوں اور لڑکیوں پر تشدد کیا گیا ہے، طلبہ نے پاکستان سفارت خانے کی جانب سے عدم تعاون کی بھی شکایت کی ہے۔