پہلگام حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی کم کرانے کے لیے عالمی برادری بھی سرگرم ہوگئی۔
سعودی وزارت خارجہ نے دونوں ممالک کو کشیدگی سے گریز کرنےا ور تنازعات سفارتی سطح پر حل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
کویت کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک تحمل اور برداشت کا دامن تھامیں، کشیدگی سے بچنے کی کوشش کریں۔
کشیدگی میں کمی کے لیے ایران کی جانب سے ثالثی کی پیشکش بھی سامنے آچکی ہے۔
اس کے علاوہ ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان بھی کہہ چکے ہیں کہ ان کا ملک پاکستانی عوام کے لیے اپنی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔
دوسری جانب چین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کی مکمل حمایت کرتے ہیں جبکہ روس نے بھی پاکستان اور بھارت پر تحمل سے کام لینے اور اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 بھارتی سیاحوں کے قتل کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔
بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سمیت کیے جانے والے اقدامات پر پاکستان نے بھی بھرپور جواب دیا ہے۔