برطانوی دارالعوام میں وزیر برائے مشرق وسطیٰ ہامیش فالکنر نے غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فوری طور پر اپنے اقدامات بند کرے۔
برطانوی دارالعوام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر غزہ میں ناقابل برداشت انسانی مصائب سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا غزہ میں امداد سے انکار خوفناک ہے، غزہ کی سرحد پر اس وقت خوراک سڑ رہی ہے اور ضرورت مند بھوکے لوگوں تک پہنچنے سے قاصر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزراء نے اس امداد کو روکنے کے اپنے فیصلے کو پریشر لیور قرار دیا ہے لیکن یہ ظالمانہ اور ناقابل دفاع عمل ہے۔
ہامیش فالکنر کا مزید کہنا تھا کہ دنیا مطالبہ کرتی ہے کہ اسرائیل فوری طور پر اپنے اقدامات بند کرے اور غزہ میں داخل ہونے والی امداد پر عائد پابندی اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اقوام متحدہ اور تمام انسانی حقوق کی تنظیموں کو فوری طور پر جانیں بچانے کے قابل بنانا چاہئے، ہمیں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے، انسانی امداد کو کبھی بھی سیاسی ہتھیار یا فوجی حربے کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
برطانوی وزیر برائے مشرق وسطیٰ کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ کسی ایسے امدادی طریقہ کار کی حمایت نہیں کرے گا جس کا مقصد سیاسی یا فوجی مقاصد کو حاصل کرنا ہو یا کمزور شہریوں کو خطرہ لاحق ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پوری توجہ امداد پر اسرائیلی پابندیاں ہٹانے، حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی، شہریوں کی حفاظت اور جنگ بندی کی بحالی پر ہے۔