امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا ہے کہ ایران نے بہادری سے جنگ لڑی، اگلے ہفتے مذاکرات اور معاہدہ ہو سکتا ہے۔دی ہیگ میں ڈونلڈ ٹرمپ کا سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایرانی جوہری تنصیبات مکمل تباہ ہوچکی ہیں، گزشتہ ہفتے ایرانی جوہری تنصیبات پر کامیاب حملہ کیا، امن کیلئے جو ہوسکا ہم نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حملے کی وجہ سے ایران اسرائیل کی جنگ بندی ہوئی ، مجھے نہیں لگتا ایران اور اسرائیل کے درمیان دوبارہ جنگ ہوگی، ماضی میں بھی ہیروشیما، ناگا ساکی پر حملے سے جنگ ختم ہوئی تھی۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ نیو یارک ٹائمز اور سی این این نے بہت غلط خبریں شائع کی ہیں، اب انہیں کوئی نہیں پوچھتا، امریکی حملوں سے ایران کئی سال پیچھے چلا گیا، مجھے یقین ہے فردو میں سب کچھ ختم ہو گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی فوج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے ، ہمیں ایک شاندار فتح حاصل ہوئی ہے، ایرانی اٹیمی تنصیبات پر امریکی آبدوزوں سے میزائل داغے، ایران کی جوہری تنصیبات اب فعال نہیں رہیں گی، ایران کے تمام میزائلوں کو مار گرایا ۔ان کا کہنا تھا کہ ایران کے قطر پر حملوں سے کوئی نقصان نہیں ہوا، قطر میں امریکی ایئر بیس کو پہلے ہی خالی کردیا گیا تھا ،قطرمیں امریکی ایئر بیس پر 14 میزائل داغے گئے،ہمارے پاس دنیا کے بہترین ہتھیار موجود ہیں ، امریکا نے قیام امن کیلئے بھر پور کردار ادا کیا۔
امریکی صدر نے کہا کہ نیٹو کانفرنس شاندار رہی، تمام رہنماؤں سے ملاقات ہوئی، امریکی حملے کی وجہ سے خطے میں امن وامان ہوا، ہمارے اتحادیوں کو جنگی سازو سامان کیلئے مزید رقم خرچ کرنی چاہیے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نیٹو کے رکن ممالک بجٹ کا 5 فیصد دفاع پر خرچ کریں گے، نیٹو کے دفاعی بجٹ میں اضافہ تاریخی اقدامات ہیں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ ایران نے بہادری کے ساتھ جنگ لڑی ،ان کے ساتھ اگلے ہفتے بات ہوسکتی ہے، دنیا میں جو بھی مذاکرات کا خواہاں ہے امریکہ اس کے لیے تیار ہے، ایک سوال کے جواب میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کو تعمیر نو کیلئے پیسوں کی ضرورت ہے، چین کی مرضی ہے وہ ایران سے تیل خریدتا ہے یا نہیں۔
امریکی صدر کا دوران گفتگو یہ بھی کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر ایک بہترین انسان اور متاثر کن شخصیت ہیں اور میرے آفس ملنے آئے تھے،انہوں نے دوران پریس کانفرنس ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ پاکستان اور بھارت کےدرمیان جنگ ہم نے ختم کروائی، دونوں ممالک دو بڑی ایٹمی طاقتیں ہیں، بھارت اور پاکستان سے کہا تجارت کرو۔ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ میرے صدر پیوٹن اور یوکرینی صدر کے ساتھ مسائل ہیں جب کہ سعودی عرب اور یو اے ای نے اربوں ڈالر سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے۔